اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے قریب فوجی کاررائیوں میں اضافے کی شدید مذمت اور فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔عالمی ادارے کے سربراہ کی طرف سے یہ اپیل کمانڈر خلیفہ حفتر کی فورسز کی طرف سے طرابلس کے مشرق میں واقع مطیجہ ایئر پورٹ پر حملے کے بعد کی گئی ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق باغی جنرل خلیفہ حفتر کی وفا دار فورسز اور حکومتی فورسز کے درمیان لڑائی میں درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں۔ لڑائی کے باعث طرابلس اور گرد و نواح کے ہزاروں مکین جانیں بچانے کے لئے اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ علاقوں کی طرف جا رہے ہیں، طرابلس کا ہوائی اڈہ بند کر دیا گیا ہے۔انتونیو گوترش کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صورتحال کو مزید خراب ہونے اور مکمل جنگ سے بچنے کے لئے فوجی کارروائیاں فوری بند کی جائیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لیبیا کے تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں اور تمام فریق اس تنازعے کے حل کے لئے فوری بات چیت شروع کریں۔ لیبیا میں انتونیو گوترش کے خصوصی مندوب مذاکرات میں سہولتیں فراہم کرنے لئے لئے تیار ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق طرابلس کے گرد و نواح میں جاری لڑائی کے باعث حالیہ دنوں میں 3400 افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ متحارب گروہ اپنی کارروائیاں فوری بند کریں تاکہ متاثرین تک ضروری امداد پہنچائی جا سکے۔قبل ازیں لیبیا میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے دارالحکومت طرابلس سے اپنی سرگرمیان جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرابلس کے قریب فوجی کاررائیوں میں اضافے کی شدید مذمت اور فوری جنگ بندی کی اپیل
Apr 09, 2019 | 22:45