لاہور ہائی کورٹ نے اداکارہ میشا شفیع کی درخواست پر سیشن کورٹ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہو ئے تین ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ذرا ئع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس مسعود جہانگیر نے میشا شفع کی درخواست پر سماعت کی۔ میشا شفیق نے کہا کہ وہ اپنے دفاع میں گواہان کو پیش کرنا چاہتی ہیں۔ 15 روز میں ہتک عزت کے دعوے پر فیصلہ کرنے کا حکم حقائق کے برعکس ہے۔جس پر ہائی کورٹ نے سیشن جج لاہور کے حکم کو کالعدم قرار دے کرکیس کا فیصلہ تین ماہ میں دینے کا حکم دیا ہے۔واضح رہے کہ گلوکار علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعویٰ میں موقف اپنایا ہوا ہے کہ اداکارہ نے جھوٹی شہرت پانے کے لئے ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کئے۔ دوسری جانب اداکارہ میشا شفیع نے گلوکار علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کر رکھا ہے۔میشا شفیع گزشتہ سال اپریل میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا تھا کہ معروف گلوکار علی ظفر نے انہیں ایک سے زائد بار جنسی طورپرہراساں کیا۔ علی ظفر نے گلوکارہ میشا شفیع کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگانے کی پاداش میں 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوا رکھا ہے۔