دنیابھرکی طرح پاکستان میںبھی کوروناوائرس پھیل رہاہے ملک کے اندرکوروناوائرس کی مریضوںکی تعداد4ہزار سے تجاوزکرچکی ہے اور روز بروز مریضوںکی تعدادمیںاضافہ ہوتاجارہاہے ۔ امریکہ، اٹلی،جرمنی،فرانس سمیت یورپ کے دیگرممالک میںبروقت لاک ڈائون نہ ہونے کی وجہ سے مریضوںکی تعدادلاکھوںتک پہنچ گئی ،چین کے شہر ووہان سے جنم لینے والا کورو ناوائرس اس وقت دنیا بھر مین پھیل چکا ہے ،چینی حکومت نے لاک ڈائون کرتے ہوئے ووہان شہرکا رابطہ پورے چین سے منقطع کردیا،حفاظتی اقدامات اورفوری طبی سہولیات فراہم کرنے کی وجہ سے چین نے
کورونا وائرس پرقابوپالیاہے ووہان شہرمیںتعلیمی ادارے اورتجارتی مراکزکھلناشروع ہوگئے ہیں، ٹرانسپورٹ اورٹرین چلناشروع ہوگئی۔ پاکستان میںکوروناوائرس پھیلنے کی وجہ تفتان کے ذریعے ایران سے آئے زائرین کو بروقت قرنطینہ سنٹرز میں منتقل نہ کرنا ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اورمشیرصحت کے مطابق پاکستان میں 71فیصد کوروناوائرس ایران سے آئے ہوئے زائرین میںپایاگیاحکومت نے سپریم کورٹ میں جورپورٹ پیش کی ہے اس کے مطابق25اپریل تک کوروناوائرس مریضوںکی تعداد50ہزارتک پہنچنے کاخدشہ ہے ملک کے نامورسائنسدان ڈاکٹرعطاء الرحمن کے مطابق کوروناوائرس مریضوںکی تعداد1لاکھ تک پہنچ جائے گی ملک میںکوروناٹسٹ کی 5ہزارگنجائش ہے اورکورونا ٹسٹ کی تعداد50ہزارہونی چاہیے ملک میںلاک ڈائون کی وجہ سے انڈسٹری تجارتی مراکز آمدورفت بندکردیاگیاہے جس کی وجہ سے بے روزگاری اورمہنگائی میںاضافہ ہوچکاہے ملک میں50فیصدافرادغربت کاشکارہیںچین کے ماہرین نے حکومت کومزیدلاک ڈائون کرنے کی تجویزدی ہے حکومت کی طرف سے اعلانات کئے جارہے ہیںابھی تک عملی اقدامات نہیںاٹھائے گئے احساس پروگرام کے تحت عوام کوحکومت نے ایک کروڑ20لاکھ افرادکو12ہزارروپے دینے کاپروگرام بنایاہے 22کروڑکی آبادی میںصرف ایک کروڑ20لاکھ افرادکو امدادآٹے میںنمک کے برابرہے حکومت نے راشن بھی شروع نہیںکیاجس کی وجہ سے عوام میںشدید بے چینی پائی جاتی ہے غریبوںکے چھولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیںرمضان المبارک سے پہلے احساس پروگرام کے رقوم اورراشن کاسلسلہ شرو ع کرناچاہیے ملک میںمخیرحضرات نے بھی وہ کردار ادا نہیں کیا جوا نہیں اداکرناچاہیے تھاسیاسی جماعتوں میں مسلم لیگ (ن)اورجماعت اسلامی کاکردارسب سے نمایاںہے الخدمت فائونڈیشن کے رضاکار ہرجگہ پہنچ رہے ہیں جمعیت علماء اسلام کے ہزاروںرضاکاربھی سرگرم عمل ہیں۔خیبرپختونخواکی سب سے بڑی جماعت عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے ویسے امدادی سرگرمیاں نظر نہیں آرہی ہیں جو ہونی چاہیئے تھی۔ مسلم لیگ(ن)کے صدرواپوزیشن لیڈر محمد شہبازشریف زلزلہ ،سیلاب سمیت ہرقسم کی مصیبت کی گھڑی میںپیش پیش ہوتے ہیںعوام کی خدمت کوزندگی کامشن بنایا۔ملک میں کوروناوائرس کی وباء پھیلی تو وہ اپنے بیماربڑے بھائی محمدنوازشریف کولندن میںچھوڑکرپاکستان پہنچ گئے ملک واپس پہنچتے ہی چین کے سفیرسے ملاقات کی اورملاقات میںماسک اوردیگرضروری اشیاء فراہم کرنے کی درخواست کی جس پرچین کی حکومت نے جہازکے ذریعہ سامان بھیج دیا۔محمدشہبازشریف نے ملک بھرمیںکوروناسے بچائوکیلئے10ہزارپرسنل پروٹیکٹیوکٹس،ماسک اوردیگرسامان ڈاکٹروں کوپہنچادیا ہے۔پنجاب،سندھ،بلوچستان اورخیبر پختونخواسمیت ضم شدہ اضلاع کے ڈاکٹروں کوسامان فراہم کیاگیا جبکہ 50ہزار مزیدکٹس بھی تقسیم کئے جائیںگے۔ مسلم لیگ (ن)نے کوروناوائرس سے نمٹنے کیلئے کورنافنڈقائم کردیاتمام ارکان قومی اسمبلی وسینٹرز1لاکھ روپے فنڈزمیںجمع کریںگے ایم پی ایزاورڈویژنل صدوروجنرل سیکرٹریز کو 25ہزارروپے جمع کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ مسلم لیگ(ن)نے ایک لاکھ افرادکوحفاظتی سامان سمیت راشن فراہم کرنے کافیصلہ کیاہے ۔محمد شہبازشریف لندن سے واپسی کے بعددن رات کوروناوائرس کی روک تھام کیلئے کردار اداکررہے ہیں ڈاکٹروں، تاجروں
سمیت مختلف مکاتب فکرکے لوگوںکے ساتھ ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس منعقد کررہے ہیں ملک میں کورونا سے متعلق اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے سیاسی جماعتوںکے قائدین سے بھی رابطے کررہے ہیں۔محمدشہبازشریف نے اپنے تمام ترسیاسی اختلافات کوبالائے طاق رکھتے ہوئے حکومت کوکوروناوائرس پرقابوپانے کیلئے ہرقسم کے تعاون کایقین دلایاہے اورحکومت کوتجاویزدے رہے ہیںکہ قومی یکجہتی پیداکرنے کیلئے کرداراداکریں۔سول سوسائٹی کی35مختلف تنظیموںپرمشتمل فری اینڈفیئرالیکشن نیٹ ورک(فافن)کے مطابق کورناوائرس سے نمٹنے کیلئے پارلیمانی لیڈروںکے اجلاس سے وزیراعظم عمران خان کے اُٹھ کرچلے جانے کے بعدسیاسی اتفاق رائے پیداکرنے کاایک قیمتی موقع ضائع ہوگیا۔ موجودہ وقت سیاست کانہیںتمام سیاسی جماعتیں اورمخیرحضرات اپوزیشن لیڈرمحمد شہباز شریف کی تقلیدکرناچاہیے اورمشکل کی اس گھڑی میںعوام کی مددکرناچاہیے ۔