کرونا: حکومتی بریفنگ، امید ہے سخت محنت سے وبا پر قابو پالیں گے: چیف جسٹس

Apr 09, 2020

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور دیگر متعلقہ حکومتی اہلکاروں نے کہا ہے کہ تمام ہسپتالوں کے شعبہ ایمرجنسی 24 گھنٹے کھلے رہتے ہیں، لاک ڈائون کے دوران نجی ہسپتالوں کو چلانے پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ جبکہ کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ کی گنجائش کو بڑھانے کے لئے ملک میں مزید لیبارٹریاں بنائی جارہی ہیں۔ سپریم کورٹ کی پریس ریلیز کے مطابق ڈاکٹر ظفر مرزا اور دیگر متعلقہ حکومتی اہلکاروں نے بدھ کے روز ملک میں کرونا وائرس کا پھیلائو روکنے کے لئے انسدادی اقدامات اور تداک کے حوالے سے کی گئی حکومتی کوششوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فاضل ججوں کو بریفنگ دی ہے۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ بلڈنگ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی صدارت میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف جسٹس نے ہسپتالو ں کی او پی ڈیز کی بندش، کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ کی گنجائش، ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل عملہ کی حفاظت، قرنطینہ سنٹروں کے قیام اور حکومتی عہدیداروں کی جانب سے اب تک اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق امور پر سوالات اٹھائے۔ تو ڈاکٹر ظفر مرزا نے شرکاء کو وفاقی اور صوبائی سطح پر حکومت کے موجودہ اعدادوشمار کی روشنی میں اٹھائے گئے اقدامات اور ڈبلیو ایچ او کے پروٹوکول کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے اس وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے حکومت کی طرف سے اب تک ہر سطح پر احتیاطی اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کرتے ہوئے اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے مستقبل کا روڈ میپ بھی شیئر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈبلیو ایچ او کے پروٹوکول کے مطابق بیرون ممالک سے پاکستان آنے والے تمام مسافروں کو قرنطینہ میں رکھا جارہا ہے۔ مزید برآں، محکمہ صحت کے عملے کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے انہیں روزانہ کی بنیاد پر تربیت دی جارہی ہے۔ اجلاس کے دوران این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے پی پی ای، وینٹیلیٹرز، ماسک اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری و دستیابی اور فوجی جوانوں کی مدد سے کرونا وائرس کو روکنے کے لئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ کرونا وائس کے مریضوں کی ٹیسٹنگ کی گنجائش کو بڑھانے کے لئے ملک بھر میں مزید لیبارٹریاں بھی بنائی جارہی ہیں۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ کرونا کے مہلک وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے ملک میں معاشی سرگرمیاں رک گئی ہیں اور لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے احساس پروگرام کے تحت 12 ملین خاندانوں کی مدد کے لئے پروگرام شروع کیا ہے۔ چیف جسٹس نے اہم امور پر تفصیلی بریفنگ پر حکومتی عہدیداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ سخت محنت کرکے اس وباء پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اجلاس میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس قاضی محمد امین احمد، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، رجسٹرار سپریم کورٹ خواجہ دائود احمد نے شرکت کی۔ اٹارنی جنرل آفس نے سپریم کورٹ کو دی گئی بریفنگ کا اعلامیہ جاری کردیا۔ قبل ازیںآئی این پی کے مطابق سپریم کورٹ پہنچنے پر غیر رسمی گفتگو میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کرونا کو گرمی سے فرق نہیں پڑے گا یہ محض ایک تھیوری ہے‘ وبا پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جو تخمینہ لگایا گیا تھا اس کے حساب سے کم کیسز رپورٹ ہوئے۔ تخمینے کے برعکس اموات بھی کم ہوئی ہیں۔

مزیدخبریں