اسلام آباد+لاہور(خصوصی نامہ نگار+نمائندہ نوائے وقت) ملک بھر میں شب برات انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ شب برات کی مناسبت سے مساجد اورگھروں میں خصوصی عبادات کا اہتمام کیا گیا تاہم کرونا وائرس کی حفاظتی تدابیر پر عملدرآمدکے سلسلہ محکمہ اوقاف کی مساجد، درباروں اور بعض بڑی مساجد میں میلاد و ذکر و نعت کی محافل منعقد نہیں کی گئی۔ فرزندان اسلام نے اللہ تعالیٰ کے حضورکرونا وائرس کی آزمائش سے نکالنے سمیت اپنے گناہوں کی معافی طلب کی۔ شب برات کی مناسبت سے نذر ونیاز کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا، درمیانی شب بڑی تعداد میں لوگوں نے قبرستانوں کا رخ کیا۔ اپنے پیاروں کی قبروں پر پھول چڑھانے کے ساتھ ساتھ ان کی مغفرت کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ اس حوالے سے قبرستانوں میں صفائی ستھرائی اور چراغاں کے خصوصی انتظامات کئے گئے۔ یاد رہے کہ امسال قدیمی بادشاہی مسجد، جامع مسجد داتا دربار، مسجد وزیرخان سمیت کسی بڑی مسجد میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے باعث شب برات کے موقع پر اجتماعات نہیں ہوئے تاہم گلی محلوں کی مساجد اورگھروں میں شب برات پر بھرپور طریقے سے عبادت اور نذر و نیاز کا اہتمام کیا گیا۔دریں اثناء سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر شب برأت کے موقع پر ہونے والے اجتماعات کے ساتھ ساتھ لوگوں کے قبرستان جانے پر بھی پابندی عائد کر رکھی تھی۔ اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ایک وضاحتی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ 2اپریل 2020ء کو جاری نوٹیفکیشن مین مختلف ہدایات اور ضروری اقدامات اٹھانے سے متعلق ہدایت کی گئی تھی۔ نئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اس وقت صوبے میں تمام قسم کے مذہبی اور سماجی اجتماعات‘ تقریبات‘ فنکشنز‘ مزارات پر ہجوم اور جیلوں میں ملاقاتوں کے جانے مکمل پابندی ہے۔