سکھر( بیورورپورٹ)نشترروڈ انجمن تاجران اینڈ جنرل مرچنٹ(رجسٹرڈ) مارچ بازار سکھرکے صدر محمد عامر فاروقی نے حکومت سندھ سے اپیل کی ہے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں چھوٹے تاجروں کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جائے کیونکہ سفید پوش تاجر اس وقت حالت پریشانی سے دوچار ہیں اور لاک ڈاؤن میں دوسروں کو راشن باٹتے باٹتے اب ان کے گھروں میں بھی راشن اور ادویات کا فقدان پیدا ہونا شروع ہوگیا ہے ہماری حکومت سندھ سے گزارش ہے کہ تاجروں کو صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ تاجر حضرات کورونا حفاظتی اقدامات کو بروے کار لاتے ہوئے اپنے اپنے کاروباری علاقہ میں رہتے ہوئے سیلف قرنطینہ کے زریعے اپنی دکان کی حد میں رہتے ہوئے کاروبار کرسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجروں کے ہنگامی اجلاس کے دوران کیا اجلاس میں جنرل سیکریٹری شیخ سلیم احمد ، انیس شمسی، عزیزالاسلام شمسی ، حاجی مناف میمن ، حاجی نزیر میمن، اشوک کمار ، حاجی عبدالعزیز ہاشمانی ، حاجی احسان ملک و دیگر تاجروں نے نے شرکت کی اجلاس کے شرکاء میں تاجروں کا کہنا تھا کہ مارچ کی تنخواہ دینے کے بعد اگلے ماہ ملازموں کی تنخواہ دینے کی پریشانی ،گھر دکانوں اور گوداموں کے کرایہ کی ادائیگی کی فکر نے تاجروں کو ذہنی مریض بنا بنادیا ہے،سیلف قرنطینہ کی وجہ سے ہر تاجر اپنی اپنی دکان کی حد میں رہتے ہوئے سوشل ڈسٹینس میں بھی رہے گا اور جزوی لاک ڈاون کی صورت میں شہر میں عوام کے ہجوم سے نجات بھی مل جائیگی اورچھوٹا تاجر دیوالیہ ہونے سے محفوظ رہے گا تاجر کاروبار کرینگے تو ملازم بھی بے روزگار نہیں ہونگے شرکاء اجلاس نے مزید کہا کے حکومت وقت کو چاہئے کے چھوٹے تاجروں کے مالی نقصانات کے ازالے کیلئے آسان شرائط پر قرضہ حسنہ بھی جاری کیے جائیں تاکہ چھوٹے تاجروں کو ریلیف مل سکے شرکاء اجلاس نے کہا کے تاجروں نے ہمیشہ حکومت وقت کیہر فیصلے کا ساتھ دیا ہے اب حکومت کو بھی چاہیے کہ چھوٹے تاجروں کا زیادہ امتحان نہ لیں اور لاک ڈاون میں نرمی کرتے ہوئے چھوٹیتاجروں کو کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے۔