ہیلو فائٹس زیر زمین نمکین پانی سے اگایا جاسکتاہے۔ ڈاکٹر وین شوان مائے

کراچی (نیوزرپورٹر)چین کے ڈاکٹر وین شوان مائے نے دنیا بالخصوص چین میں ہیلو فائٹس کے شورزدہ زمینوں کی بحالی میں استعمال اور اس کی کامیاب مثالوں پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ خشک اور نیم خشک علاقوں جہاں پانی کی کمی ہوتی ہے میں ہیلو فائٹس کو زیر زمین موجود نمکین پانی کے استعمال سے با آسانی اگایا جاسکتاہے،بہت سے ہیلوفائٹ نباتات باآسانی پانی کی بچت کے روایتی کاشتکاری طریقوں مثلاً ڈرپ اریگیشن کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرلیتے ہیں جس کے ذریعے ان کو کثیر مقدارمیں اگایا جاسکتاہے۔یہ ہیلو فائٹ نباتات ایک طرف تو زمین سے نمکیات جذب کرکے اسے قابل کاشت بنانے میں معاون ہوتے ہیں جبکہ دوسری جانب ان کی پیداوار کو بہت سے کاموں مثلاً بطور چارہ مویشیوں کے چارہ کے بروئے کارلایا جاسکتاہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جامعہ کراچی کے تحقیقاتی ادارے ڈاکٹر محمد اجمل خان انسٹی ٹیوٹ آف سسٹین ایبل ہیلوفائٹ یوٹیلائزیشن کے زیر اہتمام ڈاکٹر محمد اجمل خان کی تحقیقی وعلمی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے انسٹی ٹیوٹ ہذا میں منعقدہ سہہ روزہ ورچوئل بین الاقوامی کانفرنس بعنوان:  ’’ہیلوفائٹ پودوں کی ماحولیاتی فعلیات اور پائیدار استعمال ‘‘   کے دوسرے روز افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر وین شوان مائے نے مزید کہا کہ ہیلو فائٹ کاشتکاری سڑکوں کے اطراف اور دیگر بنجر زمینوں کے ماحول کو بہتر بنانے میں بھی اہم کردار اداکرسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم کئی ممالک بشمول پاکستان میں ایسے نمائشی پروجیکٹ شروع کرچکی ہے جن سے ہیلو فائٹ نباتات کے پائیدار استعمال اور شورزدہ زمینوں کی بحالی میں مددملے گی۔

ای پیپر دی نیشن