پاکستان بجلی مزید مہنگی کرے گا، آئی ایم ایف: 15 اہداف پورے کرنے میں ناکام

اسلام آباد(عترت جعفری+ نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف نے قرضہ پروگرام کے تحت پاکستان کے وعدوں اور ارادوں کی رپورٹ پبلک کر دی ہے جس کے تحت پاکستان  نے بجلی کے سیکٹر میں مزید ایڈجسٹمنٹ(اضافہ) کرے گا ،بجٹ میں ایسے اقدامات کئے جائیں گے جن سے جی ڈی پی کے0.7فیصد  کے مساوی ٹیکس ریونیو بڑھ جائے ،انکم ٹیکس  کے سیلبز کی تعدا د اور سائز کوکم کی جائے گی ،جی ایس ٹی  کے  ترجیحی ریٹس بجٹ میں ختم کر دئے جائیں گے ،کورونا وبا کے دوران اس بیماری کے پس منظر میں جواخرجات کئے گئے  یا ٹھیکے دئیے گئے  ان کے بینی فیشلز کو پبلک کیا جائے گا ،اعلی پبلک آفیشلز کے اثاثوں کوظاہر کرنے کا نظام  بنایا جائے گا ، ٹیکس کریڈٹ کو نصف کیا جائے گا، کہا گیا ہے کہ کرونا وبا کے باعث پاکستان  کی پروگرام کے تحت پیش رفت میں رخنہ پڑا تاہم حکومت  نے زندگی ،معیشت اور ضروریات زندگی کو  تحفظ دینے کے لئے جو اقدامات کئے ان کی بھی بہت اہمیت ہے ،2020میں پاکستان کی گروتھ0.4فیصد  تک گری تھی مگر رواں مالی سال میں یہ1.5 فی صد تک رہے گی ،ملک کا کرنٹ اکائونٹ کا خسارہ 1.1فی صد تک سرپلس ہوا،  پاکستان کو کرونا کی وجہ سے جی ڈی پی کے1.4فی صد کے مساوی  نقصان برداشت کرنا پڑ اجس کے وجہ سے  جی  ڈی پی کے1.7فی صد کے مساوی فسیکل  اقدامات کئے گئے ،حکومت نے مارچ تک نیپرا کے قانون میں ترمیم ،سٹیٹ بینک اور کارپوریٹ ٹیکس کو بہتر بنانے کا ترمیمی قانون منظور کرنا تھا(یہ اب آردی نینس کے ذریعے آچکے ہیں )حکومت نے 12سٹکچرل بینچ مارک میں سے بیشتر کو پورا کیا ،تاہم فیٹف کے تحت ایکشن نمبر  نائن اور ٹین میں تاخیر ہوئی ،حکومت  نے  کسی قسم کی ٹیکس ایمینسٹی نہیں دینا تھی تاہم تعمیراتی سیکٹر کو دی گئی ،آئی ایم ایف نے  کہا کہ ملک کی جی ڈی پی گروتھ آہستہ آہستہ بڑھے گی ،یہ آئندہ مالی سال میں4 فیصد پر جائے گی اور درمیانی عرصے میں 5فی صد ہو گی ،اسے طرح افراط زر بھی بتدریج کم ہو گا ،آئندہ سال یہ اوسط8 فی صد رہے گا ، پاکستان نے ہمارے ساتھ وعدہ کیا ہے کہ درمیانی مدت میں ٹیکس ریونیو کو جی  ڈی پی کے تناسب تین سے چار فیصد تک بڑھایا جائے گا،اسے رواں سال میں0.5 فی صد کے مساری بڑھایا جائے گا ،اس کے لئے تیل پر30روپے لیٹر  لیوی وصول کی جا رہی ہے،صوبوں نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے صوبے کی معیشت کے سائز کے حساب سے رواں سال 0.1فی صد ریونیو میں اضافہ کریں گے ،آئی ایم ایف نے  یہ کہا کہ آئندہ بجٹ میں بھی ٹیکس بیس میں اضافہ کرنا ہو گا ،حکومت نے بھی وعدہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میںاعلی معیار کو ٹیکس اصلاحا ت    کی  جائیں گی جون تک فیٹف کے ایکشن پلان جس کا تعلق منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنانسنگ کے ساتھ ہے اس کو مکمل کر لیا جائے گا  پاور سیکٹر میں 2020ء تک اس کے بقایا جات جی ڈی پی کے 5.2فی صد تک ہو چکے ہیں ،ڈسکوز کی نا اہلیت  سے136ارب روپے کا ان قرضوں میں اضافہ ہوا،کابینہ نے مارچ میں سی ڈی ایم پی کی منظوری دی  جس کے تحت  ’’سالانہ ری بیسنگ آف ٹیرف‘‘ کیا گیا ، جوتین روپے34پیسے فی کلو واٹ آور اضافہ بنتا ہے ،اس کی ایک ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے جبکہ اگلی جون میں کرنا ہو گی جو ایک روپیہ63پیسے فی کلو واٹ آور بنتی ہے ، ،نیپرا قانو ن میں ترمیم سے از خود ٹیرف ایدجسٹمنٹ ہو جائے گی  اور سرچارجز بھی لگ سکیں گے اس سے بجلی کی 90 فیصد کاسٹ پوری ہو سکے گی ،اسی کے ساتھ کراس سبسڈی کا منصوبہ بھی مکمل کیا جائے ۔آئی ایم ایف نے کہا کہ گیس سیکٹر کے اندر بھی’ مڈ ائر سیل پرائس ریویو ‘کیا جائے ، یوٹیلٹی سٹورز کی ایکسٹرنل آڈٹ رپورٹ شائع کی جائے ۔آئی ایم ایف کے6ارب ڈالر ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی  کے تحت جاری معاشی اصلاحات کے پروگرام کے تحت حکومت 15اہم اہداف پورے کرنے میں ناکام رہی ہے اور آئی ایم ایف نے ان 15پرانی اور4نئی شرائط 19اہم معاشی شرائط پرعمل درآمد کیلئے اہم معاشی اصلاحات پر عمل درآمد کیلئے حکومت کو ستمبر2021تک کا وقت دیا  ہے ،۔تحریک انصاف کی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان جن اہداف کے حصول کیلئے نئی ڈیڈ لائینز طے پائی ہیں ان میںحکومت جلد از جلد 140ارب روپے کی ٹیکسوں کی چھوٹ کی واپسی کیلئے صدارتی آرڈیننس کی پارلیمنٹ سے منطوری حاصل کرے گی،  ، نیپرا کو نئے سرچارجز لگانے کا اختیار دینے کیلئے نیپرا ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ قانون اور ترامیم کی پارلیمنٹ سے فوری منطوری جائے، بجلی اور گیس کے صارفین کیلئے نئی سبسڈی پالیسی بجٹ20210-22میں متعارف کروانے اور غیر ضروری سبسدی ختم کرنے کی ڈیڈ لائن30جون2021مقرر کی گئی ہے حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ نجی پاور کمپنیوں کو بجلی کی پیداواری صلاحیت کے مطابق ان سے نہ خریدی جانے والی بجلی کی قیمت (کپیسیٹی  پیمنٹ) کا نوٹیفکیشن ستمبر2021تک جاری کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ہے تاہم  پاکستان کی زرمبادلہ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے آئی ایم ایف ، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور تمام مالیاتی ادارے مل کرآئندہ نو ماہ کے دوران 6ارب57کروڑ50لاکھ ڈالر فراہم کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...