کابل (اے پی پی)افغانستان کے فرسٹ ڈپٹی وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر کی زیر صدارت افغان اقتصادی کمشن کا اجلاس ہوا جس میں افغان وزارت خارجہ کو قطر کے ساتھ کابل ایئرپورٹ کو فعال بنانے کے معاہدے پر دستخط کے لیے حتمی تاریخ دینے کا ٹاسک دیا۔ افغان میڈیا کے مطابق فرسٹ ڈپٹی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قطری کمپنیاں اس وقت کابل ایئرپورٹ کے تکنیکی معاملات چلا رہی ہیں لیکن ابھی کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔ اقتصادی کمیشن نے وزارت خارجہ، داخلہ اور وزارت کامرس اور انٹیلی جینس کو ہدایت کی کہ وہ افغان تاجروں کو سفری سہولیات فراہم کریں۔ دریں اثنا افغانستان ایئر ایوی ایشن اتھارٹی نے کابل ایئرپورٹ پر قطری افواج کی موجودگی بارے رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے۔ افغانستان کے نائب وزیر ٹرانسپورٹیشن اور ایوی ایشن غلام جیلانی واف نے کہا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر کئی فوجی مشق نہیں ہوئی بلکہ ایئرپورٹ پر کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بچنے کے لیے فائر اور ریسکیو ٹیم بلائی گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ افغانستان کے وفد نے ترکی کا دورہ کیا اور ترک حکام سے ملاقات کے دوران کابل ایئرپورٹ اور افغانستان میں دیگر بین الاقوامی ایئرپورٹس کو فعال بنانے کے لیے زیرالتوا معاہدے پر بات چیت کی گئی۔ ترکی اور قطر کے ساتھ معاہدہ طے پانے کی صورت میں کابل سے تمام ملکی اور بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع کر دی جائیں گی۔
متعلقہ وزارتیں افغان تاجروں کو سفری سہولتیں فراہم کریں: ملا عبدالغنی
Apr 09, 2022