اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے دھمکی آمیز خط کے معاملے میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کی سربراہی میں کمشن قائم کر دیا۔ کمشن تحریک عدم اعتماد میں بیرونی سازش کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے گا۔ اس حوالے سے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ حکومت نے عالمی سازش کے خلاف تحقیقاتی کمشن تشکیل دے دیا جس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طارق خان ہوں گے، یہ کمشن خود اپنی تحقیقاتی ٹیمیں بناسکے گا، کمشن معاملے کے پیچھے چھپے کرداروں کو قوم کے سامنے لائے اور تحقیقات کرے گا کہ حکومت گرانے کے لیے سازش کہاں سے شروع ہوئی۔ انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان وزیراعظم ہیں اور رہیں گے، وفاقی کابینہ نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کیا، ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی، وزیراعظم کے خلاف یہ عمومی تحریک عدم اعتماد نہیں ہے، اگر ہوتی تو ہم اسے خوش آمدید کہتے۔ وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ یہ تحریک عدم اعتماد بین الاقوامی سازش کے تحت لائی گئی، کل سازش سے متعلق اصل ریکارڈ ارکان اسمبلی کے سامنے رکھا جائے گا، مخصوص لوگ ہیں جنہیں معلوم تھا یہ سازش کہاں بنی، دیکھا جائے گا مقامی ہینڈلرز کون تھے، غیر ملکی سفارت خانے سے آٹھ سے زائد منحرف ارکان اسمبلی کو اپروچ کیا گیا، ان ملاقاتوں کا ریکارڈ انٹیلی جنس ایجنسیز کے پاس موجود ہے، کمشن ان سب باتوں کا جائزہ لے گا۔ فواد چوہدری نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے خود ہی اجلاس طلب کیا اور حیرت انگیز فیصلہ کیا کہ منحرف اراکین ووٹ ڈال سکتے ہیں جب کہ منحرف اراکین کا کیس تو سپریم کورٹ کے پاس تھا ہی نہیں، سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے، ہم فیصلے پر نظرثانی کے لیے عدالت جائیں گے، پارلیمنٹ کی بالادستی اب نہیں رہی، اب پارلیمان کی حاکمیت سپریم کورٹ کو منتقل ہوگئی ہے۔ کابینہ نے الیکشن کمشن کی طرف سے الیکشن تین ماہ کے بجائے 7 ماہ میں کروانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشن کی ذمہ داری ہے کہ انتخابات تین ماہ میں کروائے، ای سی پی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی لیگل ٹیم کے مشورے پر عدم اعتماد کی تحریک سے پہلے اسمبلی کا ان کیمرہ سیشن میں بحث کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں حکومتی لیگل ٹیم نے رائے دی کہ سپریم کورٹ پارلیمنٹ کے آئینی اختیارات کو کم نہیں کر سکتی۔ تحریک انصاف نے عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ عوام کو حکومت کے خلاف سازش سے متعلق اعتماد میں لیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی بیرونی سازش کا آلہ کار بننے کو بے نقاب کر چکے ہیں، اپوزیشن عوام میں جانے سے گھبرا گئی، ہم عوام میں سرخرو ہوئے ہیں، ان کا ہر سطح پر مقابلہ کریں گے۔ تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی سپیکر کی رولنگ سے متعلق عدالتی فیصلے پر ہم سپریم کورٹ میں نظرثانی کیلئے جائیں گے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ سازش کے لوکل ہینڈلرز کون تھے کمشن تحقیقات کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممبران اسمبلی کے سامنے عد م اعتماد کی شہادتیں رکھی جائیں گی۔ اگر عوام نے اپنی آزادی کی حفاظت نہ کی تو پاکستان دوبارہ غلامی میں چلا جائے گا۔ امپورٹڈ، سلیکٹڈ حکومت ہم پر مسلط کی جائے گی، ہم محکوم بن جائیں گے۔ یہ عدم اعتماد بین الاقوامی سازش کے تحت لائی گئی۔ رجیم چینج کی دھمکی موجود ہے یا نہیں تحقیقات کی جائیں گی۔ وفاقی وزیر نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کل کے فیصلے سے پارلیمنٹ کی بالادستی خطرے میں پڑ گئی۔ دوسری طرف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طارق خان نے عالمی سازش کے خلاف تحقیقاتی کمشن کی سربراہی سے معذرت کر لی ہے۔ خیال رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا تھا کہ عالمی سازش کے خلاف کمشن تشکیل دے دیا ہے، لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کمشن کی سربراہی کریں گے، کمشن تحقیقات کرے گا سازش کہاں سے بنی۔ ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طارق خان نے ذاتی وجوہات کی بنا پر کمشن کی سربراہی کرنے سے معذرت کی ہے۔
وفاقی کابینہ : حکومت کیخلاف سازش ، تحقیاتی کمشن تشکیل ، سپریم کورٹ میں اپیل کا فیصلہ
Apr 09, 2022