کراچی (نیوز رپورٹر) ناظم جوکھیو قتل کیس میں نیشنل کمیشن فارہیومین رائٹس نے فریق بنانے کی درخواست دائر کر دی۔ سندھ ہائیکورٹ میں ناظم جوکھیو قتل کیس میں نیشنل کمیشن فار ہیومین رائٹس کمیشن نے فریق بنانے کی درخواست دائرکرتے ہوئے موقف پیش کیا کہ ناظم جوکھیو کے قتل کیس میں معاشرے میں خوف و ہراس پیدا ہوا تھا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں طاقتور لوگ ملوث ہیں۔ ملزم جام عبدالکریم کا تعلق پپلزپارٹی سے ہے۔ درخواست میں عدالت کو بتایا گیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے 8 فروری کیس کا چالان انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ پراسیکییوٹر جنرل سندھ آفس کی وجہ سے کیس کا چالان انسداد دہشت گردی کی عدالت جمع کرانے میں تاخیر کی جارہی ہے۔درخواست گزارکے مطابق جام عبدالکریم مفرور ملزم جب ضمانت کرانے سندھ ہائیکورٹ آیا تو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ قاضی بشیرنے اپنے دفتر میں اس کی تواضع کی۔ درخواست میں کہا گیا کہ 30 مارچ کو ناظم جوکھیو کی بیوہ کا بیان میڈیا پرنشر ہوا جس میں اس نے کہا کہ اس ملزمان کو معاف کردیا ہے۔ ریاست بیوہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ درخواست میں فریق بننے کی اجازت دی جائے۔درخواست جبران ناصرایڈووکیٹ و دیگر کے توسط سے سندھ ہائیکورٹ میں دائرکی گئی ہے۔وکیل نے کہا کہ جام اویس کی انسداد دہشت گردی عدالت میں زیرالتوا درخواست ضمانت میں بھی فریق بنانے کی درخواست جمع کرائی گئی ہے۔