ممبئی (آئی این پی) ڈاکٹروں نے ہندوستان کے سابق کرکٹ کپتان ناری کنٹریکٹر کی کھوپڑی سے ایک دھاتی پلیٹ ہٹا دی ہے جو 60 سال پہلے ویسٹ انڈیز کے چارلی گریفتھ کے مہلک باؤنسر کے لگنے کے باعث ڈالی گئی تھی۔ 1962ء کے ٹور گیم میں بارباڈوس کے فاسٹ باؤلر کا سامنا کرتے وقت ناری کنٹریکٹر کے سر کے پچھلے حصے پر لگنے والی گیند نے 31 ٹیسٹ کے بعد کنٹریکٹر کے بین الاقوامی کیریئر کا قبل از وقت خاتمہ کر دیا اور انہیں شدید چوٹ پہنچی۔ناری کنٹریکٹر نے اسی سال ٹائٹینیم پلیٹ نصب کرنے سمیت متعدد آپریشنز کروائے۔ ان کے بیٹے ہوشیدار کنٹریکٹر نے اے ایف پی کو بتایا کہ 88 سالہ سابق کپتان بدھ کو ممبئی کے ایک ہسپتال میں امپلانٹ نکالنے کے بعد ٹھیک ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بطور خاندان ہمیں فکر تھی کہ وہ اس عمر میں آپریشن کے بعد کیسے خود کو سنبھالیں گے لیکن وہ بالکل ٹھیک ہورہے ہیں اور حرکت کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر ہرشد پاریکھ اور ڈاکٹر انیل ٹبرے والا نے بہت اچھا کام کیا۔ ناری کنٹریکٹر کے بیٹے نے بتایا کہ ان کے والد اپنے سر کے اس حصے میں جلد کھو رہے تھے جہاں پلیٹ تھی اس لیے انہوں نے اسے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ اپنی گندی چوٹ کے علاوہ ناری کنٹریکٹر 1959ء میں لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف برائن سٹیتھم کی گیند لگنے سے 2 پسلیاں ٹوٹنے کے باوجود 81 رنز بنانے کے لیے بھی مشہور ہیں۔بائیں ہاتھ کے اوپنر نے 2009ء کے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جب انہیں بارباڈوس میں سر پر گیند لگی تب وہ کسی کی جانب سے پویلین کی کھڑکی کھولے جانے کے بعد اس گیند پر توجہ نہیں دے سکے تھے۔ اس وقت کے ویسٹ انڈین کپتان فرینک وریل اور ان کے کئی ساتھیوں اور ہندوستانی کھلاڑیوں نے تب خون کا عطیہ دیا جب ڈاکٹر ناری کنٹریکٹر کی جان بچانے کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس دور میں بلے باز ہیلمٹ نہیں پہنتے تھے۔