لاہور(کامرس رپورٹر)پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ معیشت کے اشاریے انتہائی تشویشناک صورت اختیار کرتے جارہے ہیں جو قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے ،ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 21ماہ کی کم ترین سطح پر ہیں ،موجودہ زرمبادلہ کے ذخائر 1.72ماہ کیلئے ہی کافی تصور کئے جارہے ہیں، جس کی وجہ سے پاکستانی روپے پر دبائوبڑھ گیا ہے۔برآمدات میں اضافہ اوردرآمدات میں کمی کیلئے فوری موثر اقدامات اور پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہارصدررانامنیر حسین اور جنرل سیکرٹری قمر الزمان چوہدری نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔انہوںنے کہا کہ ذخائر میں حالیہ بڑی کمی کے بعد 26جون 2020ء کے بعد سٹیٹ بنک کے کم ترین زرمبادلہ ذخائرہیں، اسی طرح کمرشل بنکوں کے ذخائر میں بھی اس دوران 35کروڑ ڈالر کی کمی آئی، جس کے نتیجے میں مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ہفتے میں ہونے والی کمی ایک ارب7کروڑ80لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے،کمرشل بنکوں کے ذخائر 6ارب 15کروڑ 80لاکھ ڈالر ہوگئی ہے جبکہ مجموعی ذخائر کی مالیت بھی گھٹ کر 17ارب47کروڑ70 لاکھ ڈالر رہ گئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ معیشت کواستحکام دینے کے لئے پائیدار پالیسیاں نا گزیر ہیں جس کیلئے سب سے پہلے برآمدات پر توجہ دینا ہو گی ۔