مقبوضہ کشمیر میں بنیادی حقوق جرم قرار ، بولنے والوں کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے : محبوبہ مفتی 


 سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے کہا ہے کہ کشمیر میں "خوف اور غیر یقینی کی فضا چھائی ہوئی ہے۔بنیادی حقوق کو جرم قرار دیا گیا ہے بولنے والوں کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے ۔انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز اور صحافی عرفان معراج اور فہد شاہ کو بولنے پر گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گےا ہے ۔ شہریوں صحافیوں اور طلبا پر دبا وڈالا جا رہا ہے بھارتی جبر سے کشمیر میں خاموشی اختیار کر لی گئی ہے۔ جبکہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔بھارتی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر کے متنازعہ خطے میں مئی میں دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کی تنظیم جی- 20 کا ایک ایونٹ منعقد کرانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اس سلسلے میں بھارتی فوج ،جموں و کشمیر پولیس ، سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کو متحرک کر دیا گےا ہے۔ دوسری جانب ضلع کپواڑہ میں بھارتی پولیس کا ایک اہلکار اپنی سروس رائفل سے حادثاتی طورپر چلنے کی وجہ سے ہلاک ہو گیا۔ہلاک ہونے والے پولیس اہلکار کی شناخت بکرم شرما کے طور پر ہوئی ہے ۔ ضلع پلوامہ میں کے کھمری گاوں میں پیش آیا، حادثے میں کم از کم 6 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پہنچنے پر ان میں سے ایک عبدل الغنی شیخ ولد سونا اللہ شیخ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گےا ۔

ای پیپر دی نیشن