سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل گھروں پر چھاپوں، محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں اورلوگوں کوہراساں اور گرفتار کرنے کاایک نیا سلسلہ شروع کردیاہے۔پیر کواسلامی تنظیم آزادی جموں وکشمیر کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ سرینگر میں سول سوسائٹی کے ارکان، مبصرین اور وکلا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی فورسز اس مہم کے دوران سینکڑوں نوجوانوں، امن کارکنوں اورحریت پسندوں کو گرفتار اور طلب کررہی ہیں۔اسلامی تنظیم آزادی جموں وکشمیر نے پارٹی چیئرمین عبدالصمد انقلابی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے ۔ اسلامی تنظیم آزادی جموں وکشمیر کے ترجمان نے کہا کہ پولیس نے عبدالصمد انقلابی کو گھر سے گرفتاری کے بعد سری نگر پہنچادیا ہے۔ عبدالصمد انقلابی کی بگڑتی ہوئی صحت کی صورتحال ایک مسئلہ ہے لیکن اس کے باوجود پولیس انھیں نئے نئے مقدمات میں انہیں گرفتار کرنے کے موقعوں کی تلاش میں رہتی ہے۔ عبدالصمد انقلابی پچھلے تیس سال کے زائد عرصے سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے شکار بنے ہوئے ہیں۔دوسری جانب آزاد کشمیر ہجرت کرنے والے مقبوضہ کشمیر کے 8 شہریوں کو بھارت دشمنی کے الزام میں اشتہاری قرار دے کر ان کی جائیدادیں ضبط کرنے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔بھارتی پولیس کے ترجمان نے کہاکہ بارہمولہ پولیس کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج بارہمولہ نے محمد مقبول پنڈت، ہلال احمد گنائی، مدثر شفیع گیلانی، حبیب اللہ شیخ، شبیر احمد نجار، محمد اشرف ڈار، غلام نبی نجار اور فیاض احمد میر کو اشتہاری مجرم قرار دیا ہے جبکہ بھارت کی انتہا پسند بی جے پی حکومت نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل 370کی منسوخی کو اسکول کے نصاب میں شامل کر دیا ہے ۔گیارہویں اور بارہویں جماعت کی پولیٹیکل سائنس اور سوشل سائنس کی نصابی کتب میں اب اگست 2019میں دفعہ370کی منسوخی کو شامل کیاگیا ہے۔ایک اور جانبدارانہ تبدیلی میں آزاد جموں و کشمیر کے حوالے سے نام نہاد اصطلاح پاکستان کے زیر قبضہ کشمیرکوپاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سے تبدیل کیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر: تلاشی کارروائیاں جاری، چیئرمین اسلامی تنظیم آزادی عبدالصمد انقلابی گرفتار
Apr 09, 2024