لاہور (خبر نگار) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شہزاد احمد نے ایک ماہ کے کمسن بچے کی دستاویزات تبدیل کر کے بیرونِ ملک لے کر جانے پر باپ کیخلاف ماں کی درخواست پر وزیر داخلہ اور وزیر خارجہ سے بچے کی وطن واپسی سے متعلق پیش رفت رپورٹ 8 مئی کو طلب کرلی۔ عدالت نے رپورٹ پیش نہ کرنے پر وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار پر اظہارِ ناراضی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ہم نے وزیرِ خارجہ کو بلوایا وہ نہیں آئے تو پھر وزیرِ اعظم کو بلوا لیں؟۔ درخواست گزار خاتون 3 سال سے دھکے کھا رہی ہیں، وزیر ٹی وی پر بیٹھ کر اپنی کارکردگی گنواتے ہیں، اصل میں ان کی کارکردگی کچھ نہیں ہوتی۔ سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا نے موقف اپنایا کہ میں نے پچھلے ہفتے سے چارج لیا ہے۔ جسٹس نے سیکرٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ آپ اپنی مرضی کا وقت بتائیں، سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ یہ دو ملکوں کا معاملہ ہے، ہمیںدو ماہ کی مہلت دے دیں۔ عدالت نے کہا دو ماہ کا وقت نہیں ملنا، آپ نے کورٹ سے دھوکا کیا ہے، کبھی کہتے ہیں کہ ملزم بیرونِ ملک سے گرفتار ہو گیا، آپ نے ایسی ٹیم بنائی ہوئی ہے جو بالکل فارغ ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ دونوں طرف سے سیاست ہو رہی ہے۔
وزیر خارجہ کی عدم پیشی پر عدالت برہم، کیا وزیراعظم کو بلائیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
Apr 09, 2024