کراچی (نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما مصطفیٰ کمال نے کراچی میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر شہر قائد کو 3 ماہ کے لیے پاک فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے صوبائی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں سنجیدہ نہی۔ حکومت سندھ اور پولیس نے کراچی کو ڈکیتوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3ماہ میں سٹریٹ کرائمز میں جاں بحق افراد کی تعداد60 تک پہنچ چکی ہے، متعصب حکومت اور نااہل پولیس نے ڈاکوؤں اور قاتلوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ ایم کیو ایم رہنما نے سوال اٹھایا کہ وزیرداخلہ سندھ بتائیں کس نے پولیس کے ہاتھ باندھ رکھے ہیں؟۔ سندھ پولیس ایکشن کیوں نہیں لے رہی؟۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ڈکیتوں کے رحم و کرم پر ہے، کراچی کی صورتحال انتہائی ابتر ہے، میٹرول میں دو شہریوں کا قتل اور لوٹ مار ظلم ہے، شہریوں کی جان و مال محفوظ نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو 3 ماہ کے لیے فوج کے حوالے کیا جائے۔ حالیہ مہینوں میں کراچی میں سٹریٹ کرائم میں کافی اضافہ دیکھا جا رہا ہے، گزشتہ ہفتے ایک اعلیٰ سطح کی سکیورٹی میٹنگ میں پیش کیے گئے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 2022 سے 28 مارچ 2024 کے درمیان کراچی کے 250 سے زائد افراد کو سٹریٹ کرمنلز نے گولی مار کر قتل اور ایک ہزار 52 شہریوں کو زخمی کردیا۔ سٹریٹ کرائمز نے گزشتہ روز وفاقی حکومت کے اتحادیوں کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا تھا۔ ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کی مذمت کی تھی اور سندھ بھر میں رینجرز کو پولیسنگ اختیارات دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
امن و امان، کراچی 3 ماہ کیلئے فوج کے حوالے کر دیا جائے: مصطفیٰ کمال
Apr 09, 2024