اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر فریڈم فلوٹیلا پر جارحانہ حملےکو جائز قرار دیا ہے۔

امدادی قافلےفریڈم فلوٹیلا پرحملے کی تحقیقات کےلیے قائم کردہ کمشن کے سامنے بیان دیتے ہوئے بنجمن نتن یاہو نے کہا کہ امدادی قافلے پراسرائیلی کمانڈوز کا حملہ عالمی قوانین کے عین مطابق تھا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل غزہ جانیوالےکسی بھی بحری جہازکو روکنے کا حق رکھتا ہے۔ اس سے پہلے اسرائیلی فوج کی جانب سے قائم کردہ تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ فریڈم فلوٹیلا کے واقعے میں کچھ غلطیاں بھی ہوئیں تاہم کمانڈوز کی جانب سے طاقت کا استعمال درست تھا ۔ اقوام متحدہ اور ترکی نے بھی واقعے کی تحقیقات کےلیے الگ الگ کمیشن قائم کر رکھے ہیں ۔ رواں سال اکتیس مئی کو غزہ جانیوالے امدادی قافلے پر اسرائیلی کمانڈوز کے جارحانہ حملے میں نو ترک باشندے جاں بحق ہوگئے تھے ۔

ای پیپر دی نیشن