ترکی میں حکومت اور فوج کے درمیان تناؤ بڑھتا جارہا ہے۔ ترکی کی عدالت نے گزشتہ ماہ میں بائیس فوجی افسران پر جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی کی حکومت کے خاتمے کے لیے کالعدم تنظیم کی مدد لینے اور انٹرنیٹ پرحکومت مخالف پروپیگنڈا کرنے کے الزامات عائد کیےتھے۔غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ان میں سے فوج کی ایجوکیشنل کمانڈ کے ہیڈ جنرل نصرت تسدیلیر اورانٹیلی جنس چیف اسماعیل ہیکی پیکن سمیت سات افسران کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک دہائی ترک جرنیل دوہزارتین میں حکومت مخالف سلیج ہیمر آپریشن کرنے پرمختلف جیلوں میں ہیں جبکہ گزشتہ ماہ ترکی کی مسلح افواج کے سربراہان بھی مستعفی ہوگئے تھے۔