لاہور (خصوصی نامہ نگار) مسلم لیگ ہم خیال نے آئندہ انتخابات میں کسی جماعت میں ضم ہونے کی بجائے اپنی شناخت برقرار رکھتے ہوئے مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر ہم خیال جماعتوں سے انتخابی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کیا ہے، ہم خیال رہنماﺅں نے انتظامی بنےادوں پر نئے صوبوں کے قےام کی بھی حماےت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ ہم خیال کا ہنگامی اجلاس ہم خیال گروپ کے سیکرٹری جنرل ہمایوں اختر خان کی رہائش گاہ پر ہوا جس میں پارٹی کے چیئرمین حامد ناصر چٹھہ‘ چیئرمین سٹیئرنگ کمیٹی خورشید محمود قصوری‘ سیکرٹری جنرل ہمایوں اختر خان‘ سینیٹر غفار قریشی‘ گلشن سعید‘ لالہ نثار احمد خان اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں مجموعی ملکی صورتحال خصوصاً کراچی، توانائی کے بحران پر تفصیلی غور و خوض کے بعد گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ عوامی مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات کرے۔ ذرائع کے مطابق سلیم سیف اللہ خان نے پارٹی رہنماﺅں کو مےاں نوازشرےف سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے اعتماد میں لیا جس کے بعد اجلاس مےں متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ مسلم لیگ (ن) میں ضم ہونے کی بجائے آئندہ انتخابات میں ان سے سیاسی اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی۔ نئے صوبوں سے متعلق مسلم لیگ ہم خیال کا کہنا تھا کہ کسی ایک صوبے کے خلاف سازش کی بجائے آئین اور قانون کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر حکومت انتظا می بنےادوں نئے صوبے بنائے جس کی ہم حماےت کرےنگے۔ اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور مسلم لیگ ہم خیال گروپ کے سربراہ سلیم سیف اللہ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں دونوں جماعتوں نے ملکی مفادکی خاطر ملکرکام کرنے اور آنےوالے الیکشن میں الائنس بنانے کا فیصلہ کیا، دونوں پارٹیوں کی مشاورت سے چھ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ سلیم سیف اللہ خان میاں نوازشریف سے ملنے کیلئے پنجاب ہاو¿س اسلام آباد آئے، دونوں رہنماو¿ں کے درمیان ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال اور نئے صوبوں کے حوالے سے غورکیاگیا۔ ملاقات میں فیصلہ کیاگیاکہ مستقبل میں دونوں سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے کے ساتھ اتحادکرینگی، ایک ہی پلیٹ فارم سے الیکشن لڑینگی، دونوں پارٹیوں کی مشاورت سے چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، تین ارکان مسلم لیگ (ن) سے اور تین ارکان مسلم لیگ ہم خیال گروپ سے منتخب کئے گئے، منتخب کئے جانے والے ارکان میں اسحاق ڈار، سردار مہتاب عباسی، سرتاج عزیز، سلیم سیف اللہ خان، ہمایوں اختر، خورشید قصوری شامل ہیں۔ کمیٹی دونوں پارٹیوں کے درمیان ہونے والی مشاورت اور فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گی، آئندہ الیکشن میں دونوں پارٹیوں کے اتحاد اور دیگر امور کے حوالے سے کام کریگی۔ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے سینیٹر سلیم سیف اللہ نے کہا کہ میاں نوازشریف سے ہونے والی ملاقات انتہائی مثبت رہی، فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملکی مفادکی خاطر مل کر کام کرینگے اور ملکی مفاد پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ نوازشریف نے ان سے نئے صوبے حوالے سے بھی مشاورت کی۔
نوازشریف / سلیم سیف اللہ
نوازشریف / سلیم سیف اللہ