تا ئپے (آن لائن) تائیوان کے دوسرے وزیر دفاع نے بھی عہدہ سنبھالنے کے ایک ہفتے کے اندر ہی سرقہ بازی کے الزامات پر استعفیٰ دے دیا ہے، جس سے صدر ما ینگ جیو کی حکومت کو ایک اور دھچکہ پہنچا ہے اور جزیرے کی فوج مزید مشکلات میں پھنس گئی ہے۔وزیر دفاع اینڈریو ینگ کا کہنا تھا کہ 2007ء میں ان کی کتاب میں شائع ہونے والے مضمون کا مصنف کوئی اور تھا اور اس کا مواد بھی کہیں اور سے لیا گیا تھا۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہاکہ یہ میری غلطی ہے، میں ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اس پر معافی مانگتا ہوں“۔ تائیوان کے صدر ما ینگ جیو نے ان کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔ اینڈریو ینگ نے گزشتہ جمعرات سابقہ وزیر دفاع کے استعفے کے بعد عہدہ سنبھالا تھا۔گزشتہ دنوں تائیوان میں زیر حراست ایک فوجی کی ہلاکت کے بعد سابق وزیر دفاع کے خلاف احتجاج شروع ہوا تھا۔ تائی پے میں تقریباً دو لاکھ لوگوں نے 24 سالہ فوجی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے کئے تھے اور اصلاحات کا مطالبہ کیا تھا۔ اِس فوجی کو موبائل فون کے استعمال پر سخت سزا دی گئی اور اسے فوجی جیل میں بند کر دیا گیا تھا، جہاں رہائی سے چند روز قبل اس کی موت واقع ہو گئی تھی۔ اس حوالے سے لوگوں میں شدید غصہ پایا جاتا تھا۔
استعفیٰ