قاہرہ (آن لائن) مصر کے عبوری وزیراعظم حازم الببلاوی نے اعلان کیا ہے کہ قاہرہ مِیں برطرف صدر محمد مرسی کے دھرنوں کو ختم کرانے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے ایک نیوز کانفرنس میں مظاہرین پر زوردیا ہے کہ وہ دھرنے ختم کرکے گھروں کو لوٹ جائیں۔انہوں نے کہا کہ رابعہ العدویہ اسکوائر اور النہضہ اسکوائر میں رضا کارانہ طور پر دھرنے ختم کرنے والوں کو حکومت ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت مہیا کرے گی۔عبوری وزیراعظم نے کہا کہ قبل ازیں رمضان المبارک کے احترام میں دھرنے دینے والوں کو زبردستی منتشر نہیں کیا گیا تھا۔انہوں نے ڈاکٹر مرسی کے حامیوں کو خبردار کیا کہ وہ سکیورٹی فورسز کے خلاف تشدد کے استعمال سے گریز کریں۔اگر انھوں نے ایسا کیا تو ان کا طاقت سے فوری جواب دیا جائے گا۔انھوں نے واضح کیا کہ ''صرف جرائم میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا''۔ قبل ازیں مصر کے ایوان صدر نے منتخب صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد جاری بحران کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششوں کی ناکامی کا اعلان کردیا ہے۔ایوان صدر نے ڈاکٹر محمد مرسی کی سابقہ جماعت اخوان المسلمون کو خبردار کیا ہے کہ وہ اب نتائج کی ذمے دار ہوگی۔ڈاکٹر مرسی کے ہزاروں حامیوں نے قاہرہ میں دومقامات النہضہ اسکوائر اور رابعہ العدویہ چوک میں گذشتہ پانچ ہفتوں سے دھرنے دے رکھے ہیں۔ ادھر امریکہ اور یورپی یونین نے مصر میں تمام فریقین پر ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کے حل میں خطرناک تعطل کو ختم کرنے کے لیے زور دیا ہے۔ثنا نیوز کے مطابق معزول مصری صدر محمد مرسی کے حامیوں نے قاہرہ میں دھرنے کے دوران ہی نماز عید ادا کی۔