اور یہ اہلِ کلیسا کا نظامِ تعلیم،ایک سازش ہے فقط دین ومروت کیخلاف

 مکرمی! اخبار میں اربابِ اختیار کی نئی مسلم دشمنی کی پا لیسی کی خبر پڑھی کہ جماعت پنجم اور ہشتم سے مطا لعہ پا کستان کا مضمون کا ختم کر دیا گیا ۔ کسی قوم کا نظامِ تعلیم اس کے مخصوص عقائد، نظر یات ،اور اقدارو روایات کا آئینہ دار ہوتا ہے اور تمام مضامین میں اسلامیات اور مطالعہ دو ایسے مضمون ہیں جو ہمارے مذہب اور عقائدو نظریات کی ترجمانی کرتے ہیں اور ہمیں ایک اچھا مسلماں اور پاکستانی بناتے ہیںاور پاکستان کے چند غلامانہ ذہن رکھنے والے اس سوچ کے مالک ہیں …؎
ان بچاروں کا یہ مسلک ہے کہ ناقص ہے کتاب     کہ سکھاتی نہیں بندوں کو غلامی کے طریق
 ہمارے آئیں بھی اسلامیات اور مطالعہ کی تعلیم کو ضروری قرار دیتے ہیں پھر یہ کیسے ماہرِین ایجوکیشن ہیں جو انہی مضامین سے دشمنی نکال رہے ہیں کیا یہ نئی نسل کو ان کے اسلف کے روشن ماضی سے بے خبر رکھنا چاہتے ہیں کوئی نئی تعلیمی پالیسی بناتے نہیں اور جو کتابیں ہمیں آگہی دیتی ہیں اسے بھی ختم کرنے کے در پے ہیں ہمارا نظامِ تعلیم ایسا ہونا چاہیے جو ہمارے نو جوانوں کو مثالی مسلمان ،بہتر انسان ،محبِ وطن پاکستانی بنا سکے نظامِ تعلیم کو قوم کی تشکیل میں بنیادی حیثیت حاصل ہے ۔( ریحانہ سعیدہ مکان نمبر23 ،اکبر سٹریٹ نمبر 31 برنی روڈ گڑھی شاہو لاہور)

ای پیپر دی نیشن