کراچی (اے پی اے) پاکستان کونسل برائیسائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ سنٹر کی حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق کراچی کے بعض علاقوں کی فضا دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں سے بھی زیادہ آلودہ ہے۔ سروے کے دوران شہر کے 108 مقامات سے ہوا کے نمونے حاصل کئے گئے۔ جن کی جانچ پڑتال کے بعد ان کا تقابلی جائزہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے فضائی آلودگی سے متعلق گائیڈ لائن سے کیا گیا۔ کونسل کی سینئر سائنٹیفک آفیسر دردانہ رئیس ہاشمی نے اس حوالے سے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق کسی بھی علاقے کی فضا میں سیسے کی مقدار0.005 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔ دنیا کا سب سے آلودہ شہر نئی دلی ہے جہاں فضا میں سیسے کی مقدار 0.46 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر جبکہ چین کے آلودہ ترین شہر بیجنگ میں 0.33 مائیکروگرام فی مکعب میٹر تک ہے لیکن کراچی کے بعض علاقوں میں اس کی مقدار 1.163 مائیکروگرام فی مکعب میٹر تک پائی گئی ہے جو کہ انتہائی خطرناک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کیڈمیم انتہائی زہریلی دھات ہے جو کہ شہریوں کی صحت پر براہ رسات اثر انداز ہوتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق کسی بھی علاقے کی فضا میں کیڈمیم کی مقدار 0.005 مائیکروگرام فی مکعب میٹر سے تجاوز نہیں کرنی چاہئے لیکن نئی دہلی میں اس کی مقدار 0.02 مائیکروگرام فی مکعب میٹر ہے جبکہ کراچی میں کیڈمیئم کی مقدار 0.08 مائیکروگرام فی مکعب میٹر پائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ کراچی میں کاربن مونو آکسائیڈ، سیسے اور کیڈمیم پھیپھڑوں میں جانے کی بدولت نہ صرف سانس اور پھیپھڑوں سے متعلق بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ آنکھوں اور دل کے امراض بھی عام ہوتے جارہے ہیں۔