بلوچستان: فورسز پر حملوں، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث11 دہشت گرفتار

کوئٹہ (اے این این+ بی بی سی) بلوچستان کے علاقوں قلعہ سیف اللہ اور واشک سے 11 دہشت گردوں کو گرفتارکرلیا گیا، ملزموں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے اور وہ سکیورٹی فورسز پر حملوں میں مطلوب تھے، آپریشن میں ایف سی، پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حصہ لیا۔ واشک سے ٹارگٹ کلر زسمیت 7 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، ملزمان سکیورٹی فورسز اور معصوم لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو مطلوب تھے۔ ادھر سکیورٹی اداروں نے قلعہ سیف اللہ میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے ایک اور ملزم کو گرفتار کیا۔ ملزموں کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ ایک اور واقعہ میں لیویز نے کارروائی کرکے فائرنگ کے الزام میں مطلوب ملزم خان کو گرفتار کرلیا جو کہ وڈھ پولیس کو بھی دو سال قبل سرکاری قافلے پر فائرنگ کے الزام میں بھی مطلوب تھے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گرفتار ہونیوالے افراد بلوچستان کے اہم مقامات، چیک پوسٹوں، تھانوں پر حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث رہے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق ترجمان ایف سی نے کہا ہے کہ ایران سے متصل ضلع چاغی کے ہیڈ کوارٹر میں گرفتار شخص کی نشاندہی پر ایک کالعدم تنظیم کے کارکنوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ آپریشن میں 20کلو دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔ ترجمان کے مطابق تیسری کارروائی ضلع لورالائی کی تحصیل گورمئی میں کی گئی۔ اس علاقے سے تین مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...