سیالکوٹ (نامہ نگار) 7 اگست کو دریائے توی میں سیلابی ریلہ سے متاثر ہونے والے دیہات میں بحالی کے کاموں کا آغاز کردیا گیا ‘ سیلابی پانی سے بہہ جانے والی سڑکوں کو فوری طور پر مرمت کرکے ٹریفک کے قابل بنایا جائے گا جبکہ علاقہ چپراڑ کے دیہات سے رابطہ برقرار رکھنے کیلئے لوہے کا عارضی پل تعمیر کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی/ڈسٹرکٹ ایمرجینسی بورڈ کے اجلاس میں کئے گئے ۔ اجلاس میںصوبائی وزیر زکوة و عشر /چیئرمین کیبنٹ کمیٹی فار فلڈ پنجاب ملک ندیم کامران ، رکن صوبائی اسمبلی چودھری محمد اکرام، ڈی سی او سیالکوٹ ڈاکٹر آصف طفیل، ڈی پی او سیالکوٹ ڈاکٹر محمد عابدخاں، اے ڈی سی سیالکوٹ ڈاکٹر عمر شیر چٹھہ، اے سی سیالکوٹ میثم عباس، اے سی پسرور ظہیر لیاقت، اے سی ڈسکہ راو¿ سہیل ، اے سی سمبڑیال توقیر الیاس چیمہ اور ڈی او ایمرجینسی سیالکوٹ کمال عابد کے علاوہ متعلقہ محکموں کے مقامی حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں چیئرمین کیبنٹ کمیٹی ملک ندیم کامران نے نالہ ڈیک، نالہ ایک،دریائے توی اور چناب میں سیلابی پانی سے متاثرہ ہونے والے علاقوں میں شہریوں کی املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا تفصیلی جائزہ لیا اور معمولات زندگی بحال کرنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب سے منقطع ہونے والے تمام راستوں کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب کے بعد متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض کو پھوٹنے سے روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ اے ڈی سی سیالکوٹ ڈاکٹر عمر شیر چٹھہ نے 7اگست کو بھارت کی جانب سے دریائے توی اور دریائے چناب میںاچانک طغیانی سے علاقہ بجوات اور چپراڑ کے متعدد دیہات کا مواصلات کا نظام متاثر ہوا اور دیہات کے رہنے والوں کے آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہاکہ جن سڑکوں پر زیادہ پانی جمع تھا وہاں پر ضلعی انتظامیہ نے ٹریکٹر ٹرالیوں کی مفت شٹل سروس شروع کردی۔ ڈی او ایمرجینسی سیالکوٹ کمال عابد نے کہا کہ ریسیکیو1122کے ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے6رینجرز کے جوانوں سمیت 86لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔