کوئٹہ+ پشاور (بیورو رپورٹ) نیب بلوچستان نے سابق منیجنگ ڈائریکٹر واسا حامد لطیف رانا کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا‘ ملزم نے دوران ملازمت اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کروڑوں روپے کے غیرقانونی اثاثے بنائے دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ ملزم کوئٹہ کراچی اور راولپنڈی میں 200 ملین سے زائد مالیت کے متعدد بنگلوں، پلاٹوں کا مالک ہے جبکہ ملزم نے سونے و دیگر کاروبار میں بھی بڑی شر اکت داری کر رکھی ہے ۔ معلوم ہوا کے ملزم نے کئی اہم شخصیات کے بینک اکاؤنٹ میں بھی ایک بڑی رقم چھپا رکھی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق گریڈ 16 کے سرکاری ملازم نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 11 کروڑ کے غیرقانونی اثاثے بنا لئے۔ نیب بلوچستان نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اسسٹنٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفسر کو احتساب عدالت کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر گرفتا کر لیا۔ ادھر پشاور کی احتساب عدالت کے جج اشتیاق احمد نے اختیارات کا ناجائز استعمال اور پچاس کروڑ روپے سے زائد مالیت کے غیرقانونی اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے سابق ممبر یوسف علی کی تمام اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا‘ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے دوران ملازمت اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنی آمدن کے برعکس اسلام آباد، حیات آباد اورڈی ایچ اے کراچی میں قیمتی بنگلے ، گھر اور پلاٹس خریدے جبکہ اپنے عزیز و اقارب کے نام پر ہری پور اور چارسدہ میں زرعی زمینیں بھی خریدی ہیں، جس کی انکوائری کرنے کے بعد قومی احتساب بیورو نے اسے 16مارچ 2017ء کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا تھا۔