اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوریت میں قانون کی بالادستی ہوتی ہے، ہماری جنگ ایک مافیا کیخلاف تھی، پانامہ کیس کی جدوجہد کو ایک سال ہوگیا، پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا، پارٹی مبارکباد کی مستحق ہے۔ لاک ڈائون کے دوران کارکنوں نے شیلنگ برداشت کی۔ پُرامن احتجاج پر شیلنگ کی گئی، جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا۔ عدالت کے فیصلے پر پوری قوم جشن منا رہی ہے، عوام کے ٹیکس کے پیسوں پر لوگوں کو بدھ کا شو دکھایا جا رہا ہے۔ سڑکوں پر نکل کر یہ لوگ پیغام دینا چاہتے ہیں‘ چوری کرنا جائز ہے؟ ایک خاندان کو بچانے کیلئے ساری مسلم لیگ ن لگ گئی۔ پہلی مرتبہ جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹرشپ کے خلاف فیصلہ آیا۔ عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے ریلی پر اخراجات کئے جا رہے ہیں، پھر سے وہی زبان استعمال کر رہے ہیں جو نریندر مودی پاکستان کی فوج کیخلاف کرتا ہے، ان پر آرٹیکل 6 لگنا چاہئے۔ جب ہمیں پانامہ معاملے پر پارلیمنٹ میں جواب نہ ملا تو ہم سڑکوں پر آ گئے۔ فیصلے کے بعد ن لیگ اور شریف خاندان کو الگ ہو جانا چاہئے تھا۔ ایک خاندان کو بچانے کیلئے پٹواریوں، ڈی سی اوز کو لگا دیا گیا۔ ملک میں جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط ہے، کچھ نہیں ہو گا، مسلم لیگ (ن) کیلئے لوگ نکل بھی آئے تو ہم ان سے زیادہ نکال کر دکھا دیں گے۔ کوئی فیصلہ واپس نہیں ہوگا۔ نہ این آر او ملے گا‘ پوری پارٹی کو الیکشن کی تیاری کروا رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ اب معاملہ الیکشن کی طرف جا رہا ہے۔ ہم 14 اگست سے پارٹی ممبرشپ شروع کر رہے ہیں۔ دو اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی 13 اگست کو شیخ رشید کے ساتھ مل کر راولپنڈی میں بڑا جلسہ کریگی۔ ہم نوازشریف سے زیادہ پبلک نکال کر دکھائیں گے۔ سارے ادارے مفلوج کئے گئے ہیں، جب ہم سڑکوں پر نکلے توکہا گیا جمہوریت ڈی ریل کر رہے ہیں، اب مسلم لیگ (ن) کیا کر رہی ہے، ہمیں اس الیکشن کمشن پر اعتماد نہیں۔ عدالت کا فیصلہ نہ ماننے پر نوازشریف پر آرٹیکل 6 لگنا چاہئے۔ ہم سپریم کورٹ اور فوج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ علاوہ ازیں عمران کی زیرصدارت مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا۔ عمران نے ہدایت کی کہ کارکن انتخابی عمل کی تیاریاں شروع کریں۔ سارے انتخابی عمل کو خود مانیٹر کروں گا، آئندہ خواتین کی مخصوص نشستوں پر سوچ سمجھ کر فیصلہ کروں گا۔ قومی اسمبلی اور سینٹ ٹکٹ کا فیصلہ پارلیمانی بورڈ کی مشاورت سے خود کروں گا۔ یہ کچھ بھی کر لیں نہ این آر او ملے گا نہ ہی کیس واپس ہوں گے۔ اب یہ لوگ سڑکوں پر نکل کر یہ دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم پر بڑا ظلم ہوا ہے چوری کرنا جائز ہے۔ جمہوریت میں قانون کی بالادستی ہوتی ہے قانون سب کے لئے برابر ہوتا ہے۔ یہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں‘ مظلومیت نہیں چلے گی اس ڈرامے سے کچھ نہیں ملے گا آج قوم خوش ہے قوم یہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ ایک طاقتور قانون کے شکنجے میں آئے گا۔ مجلس عاملہ کی قراردادوں میں مسلم لیگ ن کی طرف سے عمران پر ذاتی حملے کی سیاست کی مذمت کی گئی۔ تحریک انصاف عمران کے خلاف گندی سیاست کو مکمل مسترد کرتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوششوں کی مذمت کی گئی۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کارکنوں کو نواز شریف کی ریلی سے دور رہنے کی ہدایت کر دی۔ ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا ہے کہ کارکن پرامن اور ریلی کے روٹ سے دور رہیں گے۔