انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن ،بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر نے کہا ہے کہ ماں کا دودھ بچے کے لیے ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ بچے کو پیدائش کے فوری بعد ماں کا دودھ پلانا چاہیے۔ نوزائیدہ بچوں کو چھ ماہ تک ماں کا دودھ ہی پلایا جائے۔ اسی طرح دودھ پلانے والی خواتین کی ضروریات کا خیال رکھنا بھی انتہائی ضروری ہے۔ وہ بچے کو دودھ پلانے کے دوران اضافی غذائیں لیں تاکہ بڑھتے ہوئے بچے کی غذائی ضروریات کوپورا کرسکیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنسز اینڈ نیوٹریشن بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان کے سیمینار ہال میں ’’ ورلڈ بریسٹ فیڈنگ ویک ‘‘ کے حوالے سے دو آبہ فائونڈیشن، بریسٹ فیڈنگ فائونڈیشن فار لائف کے تعاون سے منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعہ پراحتشام الحق طارق صوبائی پروگرام منیجر سائوتھ پنجاب نیوٹریشن انٹرنیشنل پاکستان سید حسین رضا، ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر ملتان پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ،مسز تسنیم بشیر پراجیکٹ کوآڑڈینیٹر دو آبہ فائونڈیشن ، امجد محمود ڈسٹرکٹ فوکل پرسن ملتان بھی موجود تھے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اریبہ عثمان نے کہاکہ بچے کو اپنا دودھ پلانے سے مائیں ہڈیوں کے بھربھرے پن اور چھاتی کے کینسر سے محفوظ رہتی ہیں۔ دودھ پلانے والی مائوں کے لیے غذائیں جیسے گوشت ،مچھلی ، انڈا ، دودھ ، دہی تازہ پھل ، سبزیوں اور دالیں انتہائی مفید اور صحت بخش ہیں۔انہوں نے کہاکہ ماں کے دودھ کو نوزائیدہ بچے کے لیے اولین غذائی ضرورت اور بیماریوں کے خلاف مدافعت کے لیے بہترین غذاء کے طور پر اجا گر کیاجائے۔اس موقعہ پر فیکلٹی ممبران ڈاکٹرمحمد ریاض ، ڈاکٹراحسن ستار ، ڈاکٹر توصیف سلطان ، ڈاکٹر انیلہ حمید ، ڈاکٹر طارق اسماعیل ، ڈاکٹر ماجد حسین ، ڈاکٹر خرم افضل ، ڈاکٹر عامراسماعیل ، ڈاکٹر عدنان امجد ، ڈاکٹر کاشف اکرم اور میمونہ شاہدموجود تھیں۔