اسلام آباد (جنرل رپورٹر/اے پی پی) ملک پاکستان کے 71جشن آزادی قریب آتے ہی وفاقی دارالحکومت کی فضائیں ملی نغموں کی دھنوں سے گونجنے لگ گئی ہیں ، گاڑیوں پر قومی پرچم لہرانے لگے اور منچلوں نے گاڑیوں کے فرنٹ پر قومی پرچم سجا رکھے ہیں،پبلک ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ گاڑیوں میں بھی شہری اونچی آواز میں نغمے لگا کر وطن سے محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔ سی ڈی سٹالز پر بھی ملی نغموں کی سی ڈی اور یو ایس بیز پر ترانے اور ملی نغمے لوڈ کرانے کا کام بھی بڑھ گیا ہے۔ نوجوانوں نے خاص طور پر اپنی گاڑیوں کے سی ڈی پلیئر، ڈیک اور ووفرزتیار کرا لئے ہیں اور بائیک سواروں نے اپنے بائیک کے آگے چھوٹے بڑے پرچم سجا رکھے ہیں اور ہرشخص اپنے طور پر جشن آزادی کا اظہار کرتا نظر آرہا ہے تا کہ جشن آزادی کو بھرپور آزادی کے ساتھ منایا جائے۔ ہر سو ملی نغموں کی دھنیں فضائوں میںگونج رہی ہیں۔ 14 اگست کو بھرپور جوش و خروش اور ملی جذبہ کے ساتھ وطن عزیز کے 71واں یوم آزادی کا جشن بھرپور انداز میں منایا جائے گا۔جشن آزادی کے حوالے سے دارالحکومت اسلام آباد کے بازاروں ، مارکیٹوں، سرکاری و نیم سرکاری عمارات کو خوبصورتی سے سجانے کا عمل شروع ہو گیا ہے ،جشن آزادی کے حوالے سے آزاد پاکستان کے تھیم کے تحت اسلام آباد کے بازاروں ، مارکیٹوں ، شاہراہوں ، تجارتی عمارات ، گلی محلوں ، سرکاری و نیم سرکاری عمارات کو خوبصورتی سے سجانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اس عظیم الشان جشن آزادی کے موقع پر تاجر برادری کی شاندار روایات کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ جشن آزادی کے پروگرامز میں شاندارروایات کو برقرار رکھتے ہوئے شہر بھرمیں آزادی کا دن منانے کا پر جوش ماحول بن چکا ہے ۔اندرون شہر سمیت دیگر بازاروں، مارکیٹوں ‘ غلہ و سبزی منڈیوں اور دیگر کاروباری مراکز کو قومی پرچموں اور دیگر آرائشی اشیاء سے سجایا گیا ہے اور مختلف اوقات میں آزادی کیک کاٹنے کی تقاریب بھی منعقد کی جائیں گی جبکہ سرکاری سطح پر ہونے والی تقریبات میں بھر پور شرکت کی جائے گی اور شہداء کی یاد گاروں پر پھول چڑھائے جائیں گے۔ یوم آزادی کی مناسبت سے سبز ہلالی پرچم سے مزین ملبوسات زیب تن کرنے کے رجحان میں اضافہ ہو گیا۔ خواتین اور بچوں کے تیار ملبوسات اور درزی خانوں پر سبز رنگ کے قمیض اور سفید شلوار والے سوٹوں کی تیاری کا کام زور پکڑ گیا۔ ملک بھر میں 71واں یوم آزادی شایان شان طریقہ سے منانے کیلئے ہر کوئی تیاریوں میں مصروف ہے۔ اس مرتبہ قومی پرچم کے رنگوں کی مناسبت سے ملبوسات کی خرید و فروخت کا رجحان بڑھ گیا ہے۔ ٹیکسٹائل کے شعبہ نے اس حوالہ سے تیاری میں اپنا کردارادا کیا ہے۔ چھاپہ خانوں میں بھی شرٹس اور قمیضوں پر قومی شناخت کے لوگو، پرچم کی چھپوائی کی جا رہی ہے۔ جگہ جگہ تجارتی مراکز اور گلی محلوں میں خصوصی سٹالوں پر ان ملبوسات اور سلے ان سلے کپڑوں کی خرید و فروخت کاسلسلہ تیزی سے جاری ہے۔آٹو پینٹرز کی ورکشاپس پر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر قومی پرچم کی پینٹنگز بنوانے کا سلسلہ زور پکڑ گیا۔ نوجوانوں نے موٹر سائیکل کی ٹینکیوں کو سبز رنگ کرا لئے۔ پینٹرز کا کہنا ہے کہ کوئی گاڑی کی سکرینوں پر قومی پرچم کی مناسبت سے پینٹ کرا رہا ہے اور کچھ سٹکرز بنوا رہا ہے۔ بعض نے پوری پوری گاڑی کو قومی پرچم کا رنگ دے کر وطن سے محبت کا اظہارکر رہے ہیں۔ عارضی طور پر استعمال ہونے والے خصوصی سٹکرز بھی متعارف کرائے گئے ہیں جو پوری سکرین پر چسپاں کئے جاتے ہیں۔ قومی پرچم کے ساتھ وطن سے محبت کے اظہار کی تحریروں سے مزین ہیں۔