اسلام آباد: (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں قومی ترقیاتی کونسل کا پہلا اجلاس ہوا ، اجلاس میں بلوچستان ترقیاتی پلان، گوادر کے ماسٹر پلان ،سی پیک اتھارٹی کے قیام اور فاٹا کی تیز رفتار ترقی کے امور پر بات چیت کی گئی، بلوچستان صوبے میں سکیورٹی کو مذید بہتر بنانا، بارڈر مینیجمنٹ، حکومت کی رٹ کو بہتر بنانا اور صوبے کے عوان کی معاشی اور سماجی ترقی کے لئے اہم شعبوں کی کارکردگی کو بڑھانا شامل ہے، اجلاس میں بتایا گیا کہ ماضی میں صوبے کو ترقی کے لئے جو اخراجات کئے گئے ان میں سے45 فی صد رقم خورد برد کر لی گئی، اجلاس میں ٖفیصلہ کیا گیا کہ آئندہ 9 سال میں صوبے کے ترقیاتی اخراجات میں اضافہ کیا جائیگا۔ بجٹ خسارہ میں کمی کی جائے گی اور ریونیو کو بڑھانے کی کوشش ہو گی، اجلاس میں بتایا گیا کہ ایم 8 موٹر وے کی تکمیل، 819 کلومیٹ چمن، کوئٹہ کراچی موٹر وے ،بسمہ خضدار روڈ اور124کلو میٹر طویل آواران روڈ کی تکمیل سے صوبے میں رابطہ بہتر ہو گا، صوبے کے ساحلی علاقون کی ترقی کے حوالے سے اجلاس میں حب اور گڈانی میں اقتصادی زون کے قیام کی منظوری دی گئی ،اجلاس میں کوسٹل ترقیاتی اتھارٹی بنانے کی بھی منظوری دی گئی جو جیوانی، پسنی، مکولا، اوڑمارا ، کند ملیر، ہنگل پارک ، میانی حور میں سیاحت کے فروغ کے لئے کام کرے گی ، بندرگاہوں کی ترقی کے ضمن میں 8 لینڈنگ سائیٹس بنانے، مقامی بوٹ انڈسٹری کو ترقی دینے اور 10ہزار گرین بوٹس فراہم کرنے کی منظوری بھی دی گئی، کان کنی کی ترقی کے حوالے سے اجلا کو بتایا گیا کہ بلوچستان کو 4زونز میں تقسیم کیا گیا ہے ان میں کوئٹہ، چاغی، لس بیلہ اور کوسٹل زونز شامل ہیں، اجلاس میں بلوچستان میں زراعت اور واتر مینجمنت کی بہتری کے لئے بھی منصوبے بنائے گئے ہیں، اجلاس میں سی پیک اتھارٹی بنانے کی اصولی منظوری دی گئی اجلاس میں گوادر کے ماسٹر پلان کے حوالے سے گوادر خصوصی اکنامک ڈسٹرکٹ کے تصوراتی فریم ورک کی بھی اصولی منطوری دی گئی ، اجلاس میں بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ، خارجی ، منصوبہ بندی کے وزرائ، وزیر اعلی کے پی کے ،کمانڈر سادرن کمانڈ، اسد عمر ایم این اے اور دیر حکام نے شرکت کی۔