مودی کا فیصلہ ایک جوا ہے، مقبوضہ کشمیر میں صورتحال مزید خراب ہو گی: بھارتی مبصرین

Aug 09, 2019

نئی دہلی ( نیٹ نیوز) بھارتی مبصرین نے خبردار کیا ہے کہ وزیراعظم مودی کی مسلم اکثریتی کشمیر پر گرفت مضبوط کرنے کی کوشش ایک جوا ہے جو کہ پاکستان کیساتھ تصادم اور کشمیر میں آزادی کی نئی لہر کا پیش خیمہ بن سکتا ہے، جہاں کئی عشروں سے جاری شورش ہزاروں جانیں لے چکی ہے۔بھارتی انٹیلی جنس کے سابق چیف اور کشمیر پر حکومت کے مشیر اے ایس دولت کے مطابق وزیراعظم مودی نے بزور طاقت کشمیریوں کے ردعمل کو اگرچہ دبا رکھا ہے، مگر ردعمل ہو گا اور پرتشدد سرگرمیوں میں بھی تیزی آئے گی۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے سابق کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ڈی ایس ہوڈا نے کہا حکومت کے اس فیصلے سے کشمیریوں کا غم و غصہ بڑھے گا جس سے امن و امان کی صورتحال مزید خراب ہو گی۔سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا جاوید نے کہا کشمیری موجودہ صورتحال کسی صورت قبول نہیں کریں گے، لوگوں کو تمام عمر محصور بنا کر نہیں رکھا جا سکتا۔ ساو?تھ ایشیا کاو?نٹر ٹیررازم کے ماہر اجے ساہنی نے بتایا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ جس طرح سے کیا گیا ہے اس میں دھوکادہی، غلط بیانی اور گروہی سیاست کو ایک بار پھر سے مرکزی حیثیت مل گئی ہے۔امریکن انٹر پرائز انسٹیٹیوٹ کے تجزیہ کار سدانند دھومی نے کہا جلد معلوم ہو جائیگا کہ مودی کا فیصلہ دانشمندانہ تھا یا پھر اس نے تاریخی غلطی کی۔ تاہم دو باتیں بڑی واضح ہیں، پہلی یہ کہ بھارت نے کشمیریوں کے جذبات کو نظر انداز کیا، اور دوسری یہ کہ ایک انتہائی پرخطر فیصلہ کیا جس کے مضمرات انتہائی سنگین ہو سکتے ہیں۔

مزیدخبریں