آج ملک گیر احتجاج کریں گے، پاکستان شملہ معاہدہ سے فوری دستبردار ہو: سراج الحق

لاہور+ اسلام آباد+کراچی (سپیشل رپورٹر، وقائع نگار خصوصی،نیوز رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کے 22کروڑ عوام اور پوری امت کی طرف سے کشمیریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ صبح آزادی تک ان کے شانہ بشانہ رہیں گے۔نریندر مودی نے کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم کرکے ہندوستان پر خود کش حملہ کیا ہے۔ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کراچی سے چترال تک کشمیر بچائو مہم چلائے گی، پاکستان کے عوام کو بیدار کریں گے۔ آج آبپارہ سے بھارت کے ہائی کمشن تک مارچ اور پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ مظفرآباد کے دوران وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم، جماعت اسلامی آزاد کشمیرکے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان، کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل و چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی عبدالرشید ترابی بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اب مسئلہ کشمیر کا واحد حل جہاد ہے۔ جس طرح آزاد کشمیرکے وزیر اعظم نے تمام پارٹیوں کو اعتماد میں لیا اور مشترکہ موقف اختیار کیا اسی طرح وفاق کو بھی چاہئے کہ وہ اس موقع پر قومی اتحاد اور اتفاق کو برقرار رکھے۔ مشترکہ سیشن کے موقع پر میں نے پیپلزپارٹی، ن لیگ، اے این پی، جے یو آئی اور دیگر جماعتوں کو کہا ہے کہ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوجاتا ہم سب کو ساری سرگرمیاں ترک کر کے کشمیر پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ اگر کشمیری یہ جنگ ہار گئے تو پاکستان بنجر صحرا بن جائے گا، یہاں سے لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہوںگے۔ میں وزیر اعظم آزاد کشمیر اور پوری کشمیری قوم کو یقین دلاتا ہوںکہ زندگی کے آخری لمحہ اور خون کے آخری قطرہ تک لڑیںگے اور کشمیریوںکو آزادی دلوائیںگے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیرکو تقسیم کرنے کے لیے سیز فائر لائن پر لگائی گئی باڑ کو ختم کیا جائے، کشمیریوں کو تقسیم کرنے والی دیوار برلن کی طرز کی دیوار کو کشمیری نہیں مانتے۔ ہندوستان نے خود شملہ معاہدہ توڑ دیا ہے اب حکومت بھی اس معاہدے کو مودی کے منہ پر مارے اور فوری طور پر شملہ معاہدہ سے دستبرداری کا اعلان کرے۔ میں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک، شبیر شاہ، آسیہ اندرابی اور پوری قوم کو پیغام دیتا ہوںکہ آزادی کشمیر تک آپ کے ساتھ ہیں۔ راجہ فاروق حیدر خان نے سراج الحق کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثنا سینیٹر سراج الحق نے مظفر آباد میں یکجہتی کشمیر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری پاکستان کے دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اگر کشمیری قوم قربانیاں نہ دیتی تو آج بھارتی فوج مظفر آباد تک پہنچ چکی ہوتی۔ انڈیا کا ہدف مقبوضہ کشمیر نہیں، آزاد کشمیر اور پاکستان بھی ہے۔ علاوہ ازیں بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کرنے کے معاملہ پر امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی صدارت میں مرکزی نظم اور کشمیری رہنمائوں کا اہم اجلاس ہوا جس میں بھارتی ہائی کمشن کے باہر ہونے والے مظاہرہ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، نائب امیر میاں اسلم، پروفیسر ابراہیم سمیت دیگر شریک ہو ئے۔علاوہ ازیں کراچی میں کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے جماعت اسلامی خواتین کے مظاہرے سے آڈیو خطاب کے دوران امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کی پشت پر ہے، کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، کراچی سے چترال تک قوم کو منظم کریں گے ، یہ کسی زمین کے حصول کی لڑائی نہیں اسلام اور نظریے کی جنگ ہے، یہ ایک طویل جنگ ہے اپنے حوصلوں کو بلند رکھنا ہوگا، پاکستان عوام نے بنایا تھا اور عوام ہی اس کا تحفظ کریں گے، امید ہے کہ بھارت کے اندر ایک اور پاکستان بنے گا اور مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا ۔

ای پیپر دی نیشن