ٹوکیو (اے پی پی) 3 مزید ملکوں نے جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے لیے اقوام متحدہ کے سمجھوتے کی توثیق کر دی ہے، سمجھوتے کے مؤثر ہونے کے لیے درکار تعداد 50 تک پہنچنے کے لیے اب 7 ملکوں سے سمجھوتے کی توثیق ہونا باقی ہے۔ جاپانی ذرائع ابلاغ کے مطابق 3مزید ملکوں نے جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے لیے اقوام متحدہ کے سمجھوتے کی توثیق کر دی ہے، جس کا مطلب ہے کہ سمجھوتے کے مؤثر ہونے کے لیے درکار تعداد 50 تک پہنچنے کے لیے اب 7 ملکوں سے سمجھوتے کی توثیق ہونا باقی ہے۔آئرلینڈ، نائجیریا اور جزیرے پر مشتمل چھوٹے ملک نیواے نے جاپان کے ہیروشیما پر امریکی ایٹم بم گرائے جانے کو 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر کو توثیق کی دستاویزات جمع کرائیں۔اقوام متحدہ میں آئرلینڈ کے نائب مستقل مندوب برائن فلائن نے کہا، ’’جوہری ہتھیاروں سے مسلح ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی جغرافیائی و سیاسی رقابتوں سے حادثاتی طور پر یا فیصلے میں غلطی کے باعث جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ ناقابل قبول حد تک بڑھ چکا ہے‘‘۔جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی بین الاقوامی تنظیم آئی کین کی سربراہ بیٹریس فِن نے این ایچ کے سے بات کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مؤثر ہونے کے لیے درکار 50 ممالک سمجھوتے کی توثیق کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مزید ملکوں سے سمجھوتے کی توثیق پر زور دینے کے لیے ان کا گروپ کوششوں میں تیزی لائے گا۔اس سمجھوتے کی منظوری اقوام متحدہ میں 2017 میں دی گئی تھی۔ یہ سمجھوتہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال سمیت ان سے متعلق کسی بھی قسم کی سرگرمی میں شرکت پر پابندیوں کے جامع مجموعے پر مشتمل ہے۔