کابل(شِنہوا)مغربی افغانستان کے صوبہ بادغیس میں جھڑپوں کے دوران افغان نیشنل آرمی کا ایک افسر اور 5 عسکریت پسند مارے گئے وزارت دفاع نے اس کی تصدیق ہفتہ کے روز کی۔وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ طالبان باغیوں نے صوبہ بادغیس کے ضلع بالا مرغاب میں افغان نیشنل ڈیفنس اینڈ سیکورٹی فورسز( اے این ڈی ایس ایف) کے ٹھکانے پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ ناکام بنا دیا اور 5 عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 12 دیگر کو زخمی کر دیا۔فوج کی 207 ظفر کور کے میر حسین ریضائی نے شِنہوا کو بتایا کہ اسی دوران مغربی خطے میں فوج کی آپریشنل پلاننگ کے سربراہ کیپٹن ولید ظریف سمنگانی بھی بالا مرغاب جھڑپوں میں مارے گئے ہیں۔دور دراز ضلع کئی برسوں سے شدید جھڑپوں کا مرکز رہا ہے کیونکہ طالبان عسکریت پسند افغانستان کے دارالحکومت کابل سے 555 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع اس خطے کے اسٹریٹجک ضلع کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔طالبان عسکریت پسندوں نے ابھی تک اس رپورٹ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
افغانستان میں جھڑپیں‘ حملے‘ فوجی افسر اور 5 طالبان ہلاک
Aug 09, 2020