کوئٹہ میں یکے بعد دیگرے 2 بم دھماکے،2پولیس اہلکار شہید،21افراد زخمی

کوئٹہ، لاہور، اسلام آباد (بیورو رپورٹ، خصوصی رپورٹر، نامہ نگار)  کوئٹہ میں پولیس کے ٹرک کے قریب اور سریاب روڈ پر بم دھماکوں کے نتیجے میں 2پولیس اہلکار شہید پانچ اہلکاروں سمیت 21افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق اتوار کی شب کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ اور حالی روڈ کے سنگم پر واقعہ یونٹی چوک پر نجی ہوٹل کے قریب پولیس کا ٹرک گزر رہا تھاکہ سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار سپاہی نیاز احمد اور علی اکبر شہید جبکہ پانچ پولیس اہلکاروں سمیت 21افراد عبدالوحید، نصرالدین ، نصراللہ ، فدا محمد، امان اللہ، مختیار احمد، محمد جان، علی گل ، شہباز شیخ محمد ولی ،اللہ بخش، رحمت اللہ، خادم حسین، ولی محمد، محمد حمزہ ، اسد اللہ، غلام حسین، حمزہ خان ، عبدالباسط، امداد حسین، فیض محمد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں اور نعشوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر آ گ بھی بھڑک اٹھی جس پر فائر بریگیڈ نے پہنچ کر قابو پالیا۔ پولیس اوردیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر تحقیقات شروع کردیں۔ دھماکے کے مقام کے سامنے بلوچستان ہائی کورٹ، چند قدم کے فاصلے پر بلوچستان اسمبلی اور سرینا ہوٹل واقعہ ہیں۔ 4کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ محکمہ سول ڈیفنس کی بم ڈسپوزل ٹیم کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ کے سرینا چوک پر 7بجکر 55منٹ پر موٹرسائیکل میں نصب بم کا دھماکہ ہوا۔ صدر عارف علوی، شیخ رشید، شاہ محمود، شہبازشریف، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کوئٹہ میں سرینا ہوٹل کے قریب ہونے والے بم دھماکے کی مذمت اور دو پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر صوبے کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ دہشت گردوں کو ان کے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے صوبے کی عوام اپنے فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے شہید پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے ہمدردی اور اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ اظہر اکرام نے بتایا پولیس کے جوانوں سمیت بارہ افراد زخمی ہوگئے جن میں 3کی حالت تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سرینا چوک پر ڈیوٹی پر تعیناتی پولیس اہلکاروں کو نامعلوم دہشت گردوں نے موٹرسائیکل میں نصب ٹائم ڈیوائس کے ذریعے نشانہ بنایا۔ شیخ رشید نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔ کوئٹہ دھماکہ ایک بزدلانہ کارروائی ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے پولیس وین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ واقعے کا تمام پہلوئوں سے جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں۔ ادھر سریاب روڈ پر دستی بم کے حملے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق اتوار کی رات کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر نامعلوم افراد نے سڑک کنارے جھنڈے فروخٹ کرنے والی ریڑھی پر دستی بم پھینکا۔ واضح رہے کہ کوئٹہ میں ایک دن میں دو گھنٹوں کے دوران یہ دوسرا دھماکہ تھا۔سریاب روڈ پر دہشت گردوں نے بارودی مواد ریڑھی کے نیچے چھپایا تھا۔

ای پیپر دی نیشن