کوئٹہ (بیورو رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ میں جلسہ عام سے خطاب میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا بلوچستان سے گہرا رشتہ ہے۔ پیپلز پارٹی نے عوام کو روٹی‘ کپڑا اور مکان دیا۔ آئندہ انتخابات میں بلوچستان میں حکومت بنائیں گے۔ عبدالقادر بلوچ‘ ثناء اﷲ زہری و دیگر کو پیپلزپارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہم سب شانہ بشانہ رہے ہیں اور مل کر کام کریں گے۔ بلاول نے کہا ہم پورے ملک اور بلوچستان میں پیپلزپارٹی کی حکومت بنائیں گے۔ حکومت میں آ کر بلوچستان کے مسائل کا حل بھی نکالیں گے۔ پیپلز پارٹی جانتی ہے بلوچستان کے حقوق کیسے پورا کرنے ہیں۔ عوام جان چکے ہیں تبدیلی کا اصل چہرہ مہنگائی‘ غربت اور بے روزگاری ہے۔ میری ہینڈ رائٹنگ بری ہے اور عبدالقادر صاحب آپ کی بھی ہیڈ رائیٹنگ بری ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے آئندہ عام انتخابات میں پاکستان میں حکومت بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں جیالا وزیراعلیٰ لاکر دکھائیں گے اور بلوچستان کے مسائل کا حل بھی نکال کر دکھائیں گے۔ پورے بلوچستان میں قائد عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی پیپلزپارٹی کو مضبوط اور فعال بنائیں گے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جب آپ نے بینظیر بھٹو کا ساتھ دیا تھا تو ہم نے ایک مرتبہ پھر تاریخ رقم کر دی تھی۔ بینظیر کی شہادت کے بعد آپ نے ایک مرتبہ پھر مرد حر صدر آصف علی زرداری کا ساتھ دیا تھا اور ہم نے تیسری دفعہ تاریخ رقم کر دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کو وہ حقوق دلائے تھے، جس کا وعدہ قائد عوام نے کیا تھا مگر وہ وعدہ تو صدر زرداری کے دور میں پورا ہوا، جب ہم نے صوبوں کو حقوق دلائے، جب ہم نے این ایف سی ایوارڈ دلایا تھا، اٹھارویں ترمیم کے ذریعے آپ کو اپنے حقوق دلائے تھے اور آپ کو اپنے وسائل کا مالک بنایا تھا۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ افسوس کے ساتھ پی پی پی کے بعد مسلم لیگ (ن) کی حکومت بھی آئی، تبدیلی حکومت بھی آئی، عمران خان کی حکومت آئی اور یہ ساری جماعتیں آپ کے حقوق صلب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ثناء اللہ زہری بھی ہمارے ساتھ ہیں، اب جنرل عبدالقادر بلوچ بھی ہمارے ساتھ ہیں، ہم بلوچستان کے ہر ضلع اور ہر جگہ پر پہنچیں گے، قائد عوام کا منشور اور شہید بینظیر بھٹو کی نصیحت ساتھ لے کر چلیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں ایک نئی نسل آرہی ہے، میں بلوچستان، سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کے ساتھ مل کر ایک نئی تاریخ رقم کرنا چاہتا ہوں۔ ہم نے پارٹی کی تنظیم نو شروع کی ہے، چنگیز جمالی نے پارٹی کی صدارت سنبھالی ہے اور آنے والی حکومت، پاکستان پیپلز پارٹی کی ہوگی۔ ثناء اللہ زہری اور جنرل عبدالقادر بلوچ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ بلاول نے دونوں سیاسی رہنماؤں کو مخاطب کرکے کہا کہ ہم پاکستان پیپلپز پارٹی نہ صرف ایک سیاسی جماعت ہے بلکہ ایک خاندان ہے، ہم عزت کے لیے سیاست کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو عزت دیں گے، بلوچستان کے عوام کو بھی عزت دیں گے اور آنے والے دنوں میں ساتھ رہ کر سیاست کریں گے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ثناء اللہ زہری نے کہا کہ نواز شریف کو کہا تھا کہ ہم نے (ن) لیگ میں شمولیت کا اعلان عزت کی خاطر کیا۔ ہمیں صرف عزت چاہیے اور کچھ نہیں۔ نواز شریف نے ہمیں بے عزت کیا تو ہم نے پارٹی چھوڑی۔ نوازشریف میں وفا نہیں ہے۔ غلام اسحاق خان سب سے پہلے نواز شریف کا شکار بنے۔ ثناء اللہ زہری نے کہا کہ ہم نے مشکل وقت میں (ن) لیگ کا ساتھ دیا۔ بلوچستان کے عوام گواہ ہیں ہم نے صوبے میں (ن) لیگ کی حکومت قائم کی۔ نواز شریف نے جو ہمارے ساتھ کیا امید ہے وہ بلاول بھٹو زرداری نہیں کریں گے۔ میرے والد پیپلزپارٹی میں تھے اور آج میں بھی جیالا بن گیا۔ ایک کارکن کی طرح پیپلز پارٹی میں کام کروں گا۔ میری خواہش ہے کہ اگلی مرتبہ بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم بنیں۔ عبدالقادر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا نظریاتی ووٹ ہمارے علاقوں میں موجود ہے۔ پیپلزپارٹی نے اپنے دور میں صوبوں کو حقوق دیئے۔ مسلم لیگ (ن) میں قد آور شخصیت نہیں ملی۔ بلوچستان میں ہمیں 12 نشستیں مل سکتی ہیں۔ بلوچستان کو پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا شکرگزار ہوں۔
آئندہ حکومت ہم بنائینگے، بلاول: عبدالقادر بلوچ، ثناء زہری پیپلز پارٹی میں شامل
Aug 09, 2021