کراچی ( وقائع نگار )تحفظ عزاداری کونسل پاکستان کراچی کے جنرل سیکریٹری معروف سماجی رہنما خورشید عالم ڈار نے محرم الحرام کی آمد پر کہاہے کہ امام حسین کے ایثار و احتجاج کے بعد ہر تخت نشین کیلئے کردار کی تصدیق مشکل ہوگئی اور یہ آشکار ہوگیا کہ لبادہ اسلام اوڑھ کر تخت پر بیٹھنے والا ہر شخص خلیفہ رسول نہیں ہوتا بلکہ کبھی اس لباس میں یزیدبھی نمودار ہوسکتا ہے حاکم اسلامی کیلئے خاندانی حسب و عظمت کردار کی شرط قرار پاگئی، امام حسین ؑنے جوارِ روضہ رسول ؐ میں یہ جملہ کہہ کر ’’مجھ جیسا اس جیسے کی بیعت نہیں کرسکتا‘‘ حق وباطل کا معیار قائم کردیا، اگر شخصیتوں کا اختلاف ہوتا تو آپؑ ’’مجھ جیسا‘‘ نہ فرماتے۔یہ باتیں انہوں نے مختلف علاقوں میں امام بارگاہوں کے دورے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہاکہ حسینی فکر وفلسفہ اپناکر دین کو مضبوط کرناہوگا،حسین ابن علی کی سیرت وکردار کی پیروی میں ہی انسانیت کی فلاح اور کامیابی ہے، نواسہ رسول، جگر گوشہ علی ؑوبتولؑ، سید الشہداء ؑ، سرور کاروان حریت، مصداق ذبح عظیم اور محافظ قرآن و اسلام حضرت امام حسین علیہ السلام نے پیغمبر اسلام ؐ کی سرپرستی اور آغوش فاطمہ ؑ میں پرورش پائی۔آپ نے میدان کربلا میں اپنا تن من دھن قربان کرکے اسلام کو حیات جاودانی بخش دی۔ وصیت نامے میں تحریر فرمایا! ’’نہ میں سرکشی اور جنگ وجدال کا ارادہ رکھتا ہوں اور نہ ہی میرا مقصد فساد پھیلانا ہے نہ کسی پر ظلم کرنا میں تو نانا کی امت کی اصلاح کیلئے نکلا ہوں میری غرض امر بالمعروف نہی عن المنکر اور اپنے جد اور بابا کی سیرت کی پیروی ہے‘‘ آپؑ کا یہ جملہ فلسفہ شہادت عظمیٰ کی عکاسی کرتا ہے کہ خدا یا مجھے نیکی سے محبت اور برائی سے نفرت ہے ۔