ڈیرہ غازیخان‘ مظفر گڑھ‘ خان گڑھ (بیورو رپورٹ‘ ڈسٹرکٹ رپورٹر‘ نامہ نگار) عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور سابق ممبر قومی اسمبلی جمشید احمد دستی کے بڑے بھائی مشتاق احمد دستی فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق،وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے مظفرگڑھ کے علاقے میں فائرنگ کے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے آر پی او ڈیرہ غازی خان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے فائرنگ میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ فائرنگ میں ملوث ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لاکر مزید کارروائی کی جائے۔ جس پر پولیس نے بروقت کارراوائی کرتے ہوئے 2 ملزمان کو گرفتار کر کیا۔ مظفرگڑھ تھرمل چوک کے نزدیک واقع بستی شیر باد میں سابق ایم این اے جمشید خان دستی کے بھائی مشتاق خان پہلوان دستی بہاری کالونی کے قریب اراضی کے تنازعہ پر ہونے والے ایک فیصلہ میں موجود تھے کہ دوسرے فرئق نے فائر کردیا جو مشتاق خان دستی کو جالگا اور وہ موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ ملزمان فائرنگ کے بعد موقع واردات سے فرار ہو گئے، واقعہ کی اطلاع ملنے پر سٹی پولیس مظفرگڑھ، جمشید دستی اور ان کے حامیوں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ جبکہ نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ضلعی صدر ہسپتال مظفرگڑھ منتقل کر دیا گیا ہے، جمشید دستی کے بھائی کے قتل کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور شہریوں اور عوامی، سیاسی و سماجی حلقوں اور شخصیات نے اظہار افسوس کیا ہے۔ ڈی پی او حسن اقبال نے آر پی او فیصل رانا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ کے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس، کرائم سین اور فرنزک سائنس لیبارٹری کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں،جنہوں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کئے جبکہ پولیس نے وقوعہ کا مرکزی ملزم احمد شاہ کو فوری طور پر گرفتار کر لیا ۔ پولیس نے دوسرے ملزم عاطف شاہ کو بھی گرفتار کر لیا۔ ترجمان پولیس مظفرگڑھ کے مطابق قتل کے دونوں ملزمان کو پولیس نے تھانہ سٹی مظفرگڑھ منتقل کردیا، مظفرگڑھ کے ڈی پی او محمد حسن اقبال خود جائے موقع پر پہنچ گئے، ڈی پی او نے مقتول کے وارثان سے بھی ملاقاتیں کیں، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا۔