بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت نے دہلی میں نابالغ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کی واردات کے خلاف اپنی آواز بلند کرنے پر کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی کا ٹویٹر ہینڈل بلاک کردیاہے۔ کانگریس کی ترجمان سپریا شری نیت، راگنی نائک، الکا لامبا اور امرتا دھون نے نئی دہلی میںایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی مظلوم کے لئے آواز بلند کرتے ہیں اور دہلی کی اس بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد قتل کے معاملے کو بھی وہ اسی جوش کے ساتھ اٹھا کر متاثرین کو انصاف دلانے کی بات کر رہے تھے جس کے بعدان کے ٹویٹر ہینڈل کو بلا ک کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہلی کے علاقے نانگل رائے میں یہ واردات ایسے وقت میں انجام دی گئی جب پارلیمنٹ کا مون سون اجلاس چل رہا ہے لیکن تعجب کی بات ہے کہ 11 خواتین وزراء کے باوجود مودی حکومت کے کسی نمائندے نے اس مسئلے کو پارلیمنٹ میں نہیں اٹھایا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ حکومت متاثرین کو انصاف دینے پر یقین نہیں رکھتی ہے۔کانگریس کی خاتون ترجمان نے کہا کہ اس واقعے کو آٹھ دن ہو گئے ہیں لیکن وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس مسئلے پر اب تک کچھ نہیں بولا اور خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور الٹا اس معاملے کو اٹھانے والے راہول گاندھی کے ٹویٹر کو بلاک کروا دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ متاثرین کو انصاف دلانے کے بجائے حکومت پولیس کے سہارے متاثرہ خاندان کا استحصال کر رہی ہے۔