کلرسیداں(نامہ نگار)پاکستان پیپلز پارٹی اور ٹی ایل پی نے کلرسیداں میں الیکشن کمیشن کی جاری انتخابی حلقہ بندیوں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے فرزند راجہ خرم پرویز قومی اسمبلی کے حلقہ گوجرخان سے قانون گو حلقہ چوآ خالصہ کو مری سے منسلک کرنے کے فیصلہ کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے چوآخالصہ میں متعدد تعمیراتی کاموں کا آغاز کر رکھا ہے جس کی تکمیل کے لیئے حلقہ کا ایک ہونا ضروری ہے ہم نے نہ صرف کلر دھانگلی کارپٹ روڈ کی تعمیر کے لیئے پنجاب کے بجٹ میں خطیر رقم مختص کروائی بلکہ ہم نے بنیادی مراکز صحت چوآخالصہ،سموٹ کی اپ گریڈیشن اور دیگر پروگروں پر نگاہ مرکوز رکھی ہے ۔پیپلز پارٹی ضلع راولپنڈی کے صدر چوہدری ظہیر محمود نے قانون گو حلقہ چوآ خالصہ کے سات پٹوار سرکل کو گوجرخان کی صوبائی نشست سے منسلک کرنے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ صوبائی نشست میں کلرسیداں کی دو حصوں میں تقسیم اس کی مرکزیت کو ختم کرنے کے مترادف ہے ۔ادہر ٹی ایل پی کے حافظ منصور ظہور لنگڑیال نے بھی چوآ خالصہ کو پی پی آٹھ میں شامل کرنے کے فیصلے کو عدالت عالیہ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن وضاحت کرے کہ وہ مری کوٹلی ستیاں کہوٹہ گوجرخان کی بجائے ہمیشہ کلرسیداں تحصیل کو ہی مختلف حلقوں میں منقسم کرنے کے احکامات کیوں صادر کرتا ہے ۔