راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)داستان کربلا پر اظہار غم ایک فطری تقاضا ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ حسین ابن علیؓ اور ان کے ساتھیوں نے ایک بڑی قربانی پیش کی جس کا مقصد آمریت اور ملوکیت کا انکار اور اسلامی دستور کی اہم ترین شق خلافت اور شورائیت کا تحفظ تھا۔ آپ ؓکے نزدیک اپنی جان کی اہمیت نہیں تھی بلکہ قدروقیمت کی چیز حق تھا جس کی خاطر انہوں نے جان بھی قربان کر دی۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی حلقہ خواتین شمالی پنجاب کی ناظمہ ثمینہ احسان نے کیا۔
،ریاست کی بنیادی خصوصیات امت مسلمہ کا وہ بیش قیمت سرمایہ ہیں جسے بچانے کے لیے ایک مومن کو اگر اپنا سب کچھ قربان کر دینا پڑے تو اس میں دریغ نہیں کرنا چاہیے کسی کا جی چاہے تو اسے حقارت کے ساتھ ایک سیاسی کام کہ لے مگر حسین ابن علی کی نگاہ میں تو سراسر یہ ایک دینی کام تھا اس لیے انہوں نے اس کام میں جان دینے کو شہادت سمجھ کر جان دی۔اسمیں ہمارے لئے سبق ہے کہ فرزندان اسلام اپنے سردار کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے وقت کے یزید کو للکاریں .۔