بھارت میں جمہوریت ہانپ رہی، کشمیر کو غیر قانونی تقسیم کیا گیا: چدمبرم 

نئی دہلی  (اے پی پی) کانگریس کے سینئر رہنما اور تجربہ کار سیاست دان پی چدمبرم نے کہا ہے کہ وہ اس نتیجے پر پہنچ رہے ہیں کہ بھارت میں پارلیمنٹ غیر فعال ہو چکی ہے اور جمہوریت کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انہوں نے کہا کہ تقریباً تمام اداروں پر قابو پا لیا گیا، کمزور کیا گیا یا جھکڑ لیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو گزشتہ ہفتے قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھرگے کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے طلب کیے جانے سے بچانے میںناکام رہے جب ایوان کا اجلاس جاری تھا۔ ایک  انٹرویو میں چدمبرم نے کہاکہ 5اگست 2019ء کو جموں و کشمیر کو غیر قانونی طور پر تقسیم کیا گیا۔ ہمارے ملک میں ایگزیکٹو برانچ نے اپوزیشن لیڈر کو اس وقت طلب کیا جب راجیہ سبھا کا اجلاس جاری تھا۔ کئی اپوزیشن لیڈروں کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحقیقات کے بارے میں چدمبرم نے کہا اداروں پر قابو پا لیا گیا ہے یا ان پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ جمہوریت سانس لینے کے لیے ہانپ رہی ہے۔  جمہوریت کا ڈھانچہ تو ہو سکتا ہے لیکن اندر سے اس ڈھانچے کو کھوکھلا کر دیا گیا ہے۔ حکومتی بنچوں کو مکالمے، بحث اور مباحثے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
چدمبرم

ای پیپر دی نیشن