لسبیلہ(نامہ نگار ) سیکرٹری صحت بلوچستان حافظ طاہر گذشتہ روز جام غلام قادر گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال حب پہنچ گئے سیکرٹری صحت نے ہسپتال کے کسی بھی شعبے کا دورہ کرنا ضروری نہ سمجھا بند کمرے میں ڈاکٹرز کے ساتھ لمبی بیٹھک کرکے واپس چلے گئے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری صحت حافظ طاہر نے میڈیا پر خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ وہ اپنے دائرے میں رہے خواتین ڈاکٹرز کو ہراساں نہ کرے میڈیا والوں کے موبائل فونز بندوق کی طرح ہوتے ہیں اور میڈیا کا ہراس کرنے میں بڑا کردار ہے ۔میڈیا مسائل کی نشاندہی کرے ہم خیرمقدم کرتے ہیں لیکن کسی کو ہراس نہ کرے۔ سیکرٹری صحت نے کہا کہ حالیہ سیلاب متاثرین کے لیے ہم نے حکومت بلوچستان اور خصوصا وفاقی حکومت کی مدد سے مختلف علاقوں میں میڈیکل کیمپ قائم کیے ہوئے ہیں اس سلسلے میں میں ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سے ملاقات کرکے مزید صحت کے سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشش کرونگا ہم کوشش کرینگے کہ اپنے تمام تر وسائل کو بروکار لائیں۔لسبیلہ میں ڈرگ انسپکٹر کی عدم موجودگی اور غیرمعیاری ادویات کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے نگرانی کا نظام پہلے سے قائم ہے ہم اسکو مزید مضبوط اور فعال کرکے اس کی نگرانی کرینگے اور غرمعیاری ادوایات فروخت کرنے والے میڈیکل سٹورز کے قانون کے مطابق لائسنس منسوخ کرینگے۔انہوں نے کہا کہ جام غلام قادر ہسپتال میں پولیس سرجن نہ ہونے کی نشاندہی مثبت بات ہے ہم کوشش کرینگے کہ کسی سرجن سے اضافی طور پر یہ کام لیں یا کوئی پولیس سرجن کی تعیناتی کے لیے اقدام کریں۔