آج 10 محرم الحرام، یوم عاشورہ کے موقع پر ملک بھر میں جلوس کا اہتمام کیا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی کے بھی مکمل انتظامات کیے گئے ہیں اور موبائل سروس بھی مکمل طور پر بند کردی گئی ہے۔
صوبہ بھر میں دسویں محرم الحرام کے عزاداری جلوس اور مجالس کا سلسلہ جاری ہے جبکہ جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے 50 ہزار پولیس اہلکار و افسران ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں۔تمام اضلاع میں جلوسوں کے روٹس کی سی سی ٹی وی اور ڈرون کیمرے سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے، ڈبل سواری پر مکمل پابندی،صوبہ بھر میں دفعہ 144 پر مکمل عمل درآمد کرایا جا رہا ہے۔لاہور میں 10 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات، 900 سے زائد کیمروں سے مانیٹرنگ کی جارہی ہیں جبکہ تمام اضلاع میں عزاداروں جلوسوں اور مجالس کے لیے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔
شہر قائد میں یوم عاشور 10 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمد ہوچکا ہے۔ جلوس میں شریک عزاداران تبت سینٹر کے مقام پر نماز ظہرین ادا کرینگے۔
یوم عاشور 10 محرم الحرام کا مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں صدر، ریگل چوک، تبت سینٹر، جامع کلاتھ، لاٸیٹ ہاٶس سے ہوتا ہوا حسینیاں ایرانیاں امام بارگاہ کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔مرکزی جلوس کے پر امن انعقاد کے لئے انتہائی سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ شہر کے بیشتر علاقوں اور خصوصاً جلوس کے روٹ پر موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل رکھی گئی ہیں۔
جلوس کی گزرگاہوں پر موجود بلند عمارتوں پر اسنائپر شوٹر تعینیات کئے گئے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 8 آٹھ ہزار سے زاٸد پولیس اور رینجرز اہلکار یوم عاشور کے مرکزی جلوس کی سیکیورٹی پر مامور کیے گئے ہیں۔
جلوس کی گزرگاہوں پر بم ڈسپوزبل اسکواڈ کی جانب سے جدید آلات اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے سوئیپنگ کا عمل مکمل کیا جارہا ہے۔اسکے علاوہ جلوس میں شامل ہونے والی گاڑیوں کے لیے خصوصی پاسسز جاری کئے گئے ہیں۔ پاسز لگی گاڑیوں کو بھی بم ڈسپوزبل اسکواڈ کے عملے کی کلئیرنس کے بعد داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
محرم کے مرکزی جلوس اپنی روایتی راستوں پر رواں دواں ہیں جبکہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور موبائل فون سروس مکمل بند کردی گئی ہے۔
جلوس کی سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ ائیر سرویلیئینس کے ساتھ 600 سی سی ٹی وی کیمروں سے جلوس کی مانیٹرنگ کررہے ہیں جبکہ مرکزی جلوس کے روٹ کے اطراف بھی 69 عارضی چیک پوسٹ قائم کیے گئے ہیں اور 24 انتہائی حساس اور 23 امام بارگاہیں حساس قراردیئے گئے ہیں۔جلوس کی طرف جانے والے تمام راستے سیل ہیں جبکہ 57 امام بارگاہوں کی سیکورٹی پر ڈھائی ہزار اہلکار متعین ہیں اور پانچ ہزار پولیس اور دو ہزار ایف سی جوان جلوس کو سیکیورٹی دے رہے ہیں۔
پشاور میں یوم عاشورہ کے موقع پر ماتمی جلوس برآمد ہوئے ہیں جس دوران موبائل سروس جزوی معطل ہوگئی ہے۔
ماتمی جلوسوں کےلیے سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کیے گئے ہیں جبکہ جلوس کی گزرگاہوں کو بی ڈی یوکی مدد سےکلئیرکیا گیا ہے، سی سی ٹی وی کیمروں سے جلوس کی نگرانی کی جائے گی جس کے لئے مختلف مقامات پر ڈیڑھ سو کے قریب کلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے گئے۔تمام اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ بازتعینات ہیں جبکہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کا عمل مزید سخت ہیں اور تمام امام بارگاہوں،جلوسوں،مجالس اوردیگراہم وحساس مقامات کی مانیٹرنگ جاری ہے تاہم اہم اور حساس مقامات پر بکتر بند گاڑیاں موجود ہیں اور مختلف علاقوں میں موبائل سروس عارضی طور پرمعطل کردی گئیں ہیں۔