ایپکس کمیٹی کا خوش آئند اقدام 

سی پیک اور ترقیاتی کاموں میں خدمات سرانجام دینے والی چینی کمپنیوں اور بینکوں کو ایوارڈ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ سپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل اور سی پیک منصوبے مل کر ملک کومعاشی ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، چینی کمپنیوں کے پاکستان میں کام کرنے سے روزگار کے نئے مواقع پیداہوں گے ،چینی کمپنیوں نے سی پیک میں 30 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔سی پیک منصوبوں نے پاکستان کی صنعتی ترقی میں اہم کردار اداکیا جس سے نہ صرف ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اور معاشی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔ ہم نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹیو تحت سی پیک منصوبوں کے 10 سال مکمل ہونے کی تقریبات منعقد کی ہیں۔ یہ منصوبہ چینی صدر شی جن پنگ کی ذہانت اور وڑن کا عکاس ہے۔ ان منصوبوں کے باعث چینی کمپنیوں نے 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں کی ہے۔ انہوں نے اجلاس میں شرکا کو بتایا کہ چین کے بعد سعودی عرب کا بھی اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان آمد کیلئے تیار ہے۔
چین پہلے ہی پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت پاکستان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کررہا ہے جس کے قوم کو ثمرات بھی نظر آرہے ہیں جبکہ چینی کمپنیاں اب تک پاکستان میں 30 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر چکی ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان کی ترقی اور معیشت کی بحالی میں چین کا کردار انتہائی اہم اور اطمینان بخش ہے۔ خوش آئند امر یہ ہے کہ چین کے بعد اب سعودی عرب بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے۔ برادر سعودی عرب بھی ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا نظر آتا‘ ہے۔ پاکستان کی معیشت کی بحالی میں اسکی معاونت بھی قابل تعریف ہے۔ اس وقت پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے بیرونی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے جبکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے کئی دوسرے ممالک بھی عندیہ دے چکے ہیں‘ اس لئے ضروری ہے کہ ملک میں امن و استحکام کی فضا قائم کی جائے اور سیاسی انتشار اور غیریقینی کی فضا ختم کرکے سیاسی استحکام لایاجائے‘ تب ہی بیرونی سرمایہ کاروں کو یہاں سرمایہ کاری پرآمادہ کیا جا سکتا ہے۔ موجودہ حکومت میں جو معاہدے کئے گئے ہیں انہیں پایہ تکمیل کو پہنچایا جائے اور جو ترقیاتی منصوبے شروع کئے گئے ہیں‘ انہیں جاری رکھ کر ہی ملکی ترقی کی ضمانت دی جا سکتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...