بلوچستان کے ضلع تربت کیچ کے علاقے بالگتر میں سڑک کنارے بارودی سرنگ پھٹنے سے گاڑی میں سوار ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔ لیویز حکام کے مطابق مقامی یونین کونسل کے چیئرمین اسحاق بلوچ اپنے 6 رشتے داروں کے ہمراہ شادی کی تقریب سے واپس آرہے تھے۔ بالگتر کے مقام پر سڑک کنارے نصب باروری سرنگ پھٹنے سے ان کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر لیویز حکام موقع پر پہنچ گئے اور نعشوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ دوسری جانب ڈاکوﺅں کی فائرنگ سے 2 لیویز اہلکار شہید جبکہ 3 شدید زخمی ہو گئے۔
پاکستان میں دہشت گردی کا تسلسل اب بھی جاری ہے۔ دہشت گردوں کو جب بھی موقع ملتا ہے وہ آسانی سے اپنے اہداف تک پہنچ کر دہشت و وحشت کا بازار گرم کر دیتے ہیں۔ کسی بھی جگہ دہشت گرد کارروائیاں اسی وقت کامیاب ہوتی ہیں جب وہاں کے سکیورٹی سسٹم میں کوئی سقم موجود ہو۔ پاک فوج کے جوانوں نے ملک بھر میں مختلف اپریشنز کے ذریعے دہشت گردوں کی کمر توڑ ڈالی ہے مگر انکی باقیات اور سہولت کاروں کی محفوظ پناہ گاہیں اب بھی ملک کے شمالی علاقہ جات میں موجود ہیں۔ پاکستان میں ہونیوالی دہشت گردی کے پیچھے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ہی ملوث نظر آتی ہے جو اپنے ایجنڈے کے تحت ہمارے سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ گزشتہ روز ضلع تربت کیچ کے علاقے بالگتر میں ہونیوالے ریموٹ کنٹرول دھماکے میں اس تنظیم کے ملوث ہونے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا جسے بھارت اور افغانستان کی بھرپور سرپرستی حاصل ہے۔ پاکستان کی سلامتی کے درپے بھارت اور افغانستان کا اپنا مخصوص ایجنڈا ہے جس کے تحت وہ اپنے تربیت یافتہ دہشت گردوں کے ذریعے پاکستان کو غیرمستحکم کرنے میں ہمہ وقت مصروف ہیں۔ انکی سازشوں کا توڑ ہمیں ہی کرنا ہے جس کیلئے اپنے سکیورٹی نظام کو موثر بنانا ہوگا اور اس میں موجود ان خامیوں کو دور کرنا ہوگا جن کا فائدہ اٹھا کر دہشت گرد آسانی سے اپنے اہداف پر پہنچنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان ایک مو¿ثر اور جامع منصوبہ ہے جس پر عملدرآمد کرکے ہی دہشت گردوں کی کمر توڑی گئی ہے۔ لہٰذا اسی پلان کے تحت کومبنگ اپریشن کرکے دہشت گردوں کی باقیات اور انکے سہولت کاروں کا صفایا کیا جا سکتا ہے۔