اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایس ایم ای آسان فائنانسنگ سکیم کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں اس سکیم کے نظر ثانی شدہ خد و خال کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اجلاس میں موسم ربیع کے لیے کھاد کی ضروریات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایس این جی پی ایل کی گیس پر انحصار کرنے والے کھاد پلانٹس کو 31 اگست 2023 کی بجائے اکتوبر 2023 تک چلایا جائے گا۔ ان میں فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگری ٹیک پلانٹس شامل ہیں۔ اجلاس میں چشمہ نیو کلیئر پاور پلانٹ 5 کے لیے حکومت پاکستان کی گارنٹی کے اجرا کے بارے میں غور کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ گارنٹی مرحلہ وار جاری ہوتی رہے گی۔ اس حوالے سے آئی ایم ایف کے پروگرام کے اندر رہا جائے گا۔ کسان پیکج کی میعاد میں 31 دسمبر 2023 تک توسییع کر دی گئی۔ اس سکیم کے تحت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کاشتکاروں کو سود سے پاک قرضے دینے کے لیے سبسڈی دی جا رہی ہے۔ اس میں پی ایم بزنس اینڈ زرعی لونز کی سکیم بھی شامل ہے، اور اس سکیم میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بے زمین کاشت کاروں کو سود سے پاک قرض قرضوں کا اجراء بھی شامل ہے۔ ای سی سی کے اجلاس میں مسابقت کی بنیاد پر اسلام آباد ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کرنے کے لیے ریاستی معاہدہ کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اسلام آباد ائر پورٹ کو آؤس سورس کرنے کیلئے ٹینڈر جاری کر دیئے گئے۔ دریں اثناء گورنر کے پی کے نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی ۔