ہزارہ ٹرین حادثہ انجن کے پہیے جام ہونے سے ہوا، حکام: 3افسروں سمیت 6ذمہ دار معطل

Aug 09, 2023

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان ریلویز نے کارروائی کرتے ہوئے ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کے ذمہ دار 6 افسروں و ملازموں کو معطل کر دیا۔ ذرائع کے مطابق معطل ہونے والوں میں گریڈ 18 کے 2 افسر، سکھر کے ڈویژنل ایگزیکٹو انجینئر حافظ بدر العارفین، نوابشاہ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر مشرف مجید اور گریڈ 17 کا افسر کوٹری کے پاور کنٹرولر بشیر احمد شامل ہیں۔ ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کی وجہ سے کراچی ڈیزل ورکشاپ کے عاطف اشفاق، شہداد پور کے پرمیننٹ وے انسپکٹر محمد عارف اور گینگ مین کنگلے غلام محمد کو بھی معطل کیا گیا ہے۔ ریلوے انتظامیہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ محکمہ ریلوے کے حکام کا کہنا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس حادثہ لکڑی کی فش پلیٹ کی وجہ سے نہیں ہوا ہے۔ حکام کے مطابق لاہور یارڈ ایریا میں ریلوے لائن پر لکڑی کی سینکڑوں فش پلیٹ لگی ہیں۔ لکڑی کی فش پلیٹ دنیا بھر میں استعمال ہوتی ہیں۔ ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ انجن کے دو پہیے لاک ہوئے اور ٹریک کا کچھ حصہ بھی خراب تھا جس کے باعث انجن کے پہیے جام ہوئے اور متاثرہ ٹریک ٹوٹ گیا تھا جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر کو موصول ہونے والی نوابشاہ کے قریب ہزارہ ایکسپریس حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حادثے کی جگہ لائن کو جوڑنے والی فش پلیٹس نہیں تھیں تاہم ابتدائی رپورٹ میں 6 افسروں کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہے۔ تین افسروں کی رائے  تھی۔ حادثے کی جگہ سے لائن کو جوڑنے والی فش پلیٹس مسنگ تھیں۔ انجنئیرنگ اور مکینیکل انجینئرنگ کے شعبے کی ذمہ داری بھی بنتی ہے۔ ٹوٹی پٹڑی کی جگہ لکڑی کا ٹکڑا لگایا گیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثے کا شکار ٹرین کے انجن کے ویل بھی خراب تھے تاہم تخریب کاری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔

مزیدخبریں