اسلام آباد (نامہ نگار) پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے متعلقہ سیکرٹریز کی عدم موجودگی پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، کنوینئر خورشید احمد جونیجو کی زیر صدارت، اجلاس میں فرٹیلائزرز کی کاسٹ آف پروڈکشن اور مارکیٹ پرائسز سے متعلق معاملہ زیر بحث آیا، کنوینئر کمیٹی نے پی اے سی حکام سے پوچھاکہ کوئی چیف سیکرٹری میٹنگ میں کیوں نہیں آیا؟ سمگلنگ کو روکنے کی تدابیر کیلئے ہدایات دی تھیں کہ سیکرٹریز تشریف لائیں، رکن کمیٹی برجیس طاہر نے پوچھاکہ کسی محکمے کا کوئی سیکرٹری نہیں آیا، کسان کو یوریا مناسب قیمت کو میں اس وقت مل سکتی ہے جب سمگلنگ روکی جائے، اب کس کے ساتھ بات کریں، یہ مافیا ہے جو ٹرکوں پر سمگلنگ کرتا ہے۔ کنوینئر کمیٹی نے کہاکہ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے، سنجیدگی کا آج کی میٹنگ سے پتہ چل رہا ہے۔ برجیس طاہر نے کہا کہ سمگلنگ کو روکنے میں محکمے بری طرح ناکام ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر کو پتہ ہی نہیں کہ پچھلے سال اور اس سال کا کیا موازنہ ہے۔ اس سال 7.45ملین بیگ پکڑے ہیں، میرے علم کے مطابق چار سو ارب کی گیس چوری ہوتی ہے۔ وزارت پٹرولیم والے تو اب تک گیس چوری کو نہیں روک سکے۔ کمیٹی کنوینئر کمیٹی نے کہا کہ انڈسٹریز کو بھی گیس کا مسئلہ پیش آ رہا ہے، ان کی بھی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے؟۔